(24 نیوز) ایڈیشنل سیشن عدالت نے پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس میں میاں اسلم اقبال، یاسمین راشد، سبطین خان سمیت 10 ایم پی اے اور اسمبلی ملازمین کی عبوری ضمانتوں میں 27 جون تک توسیع کر دی۔
لاہور کی ایڈیشنل سیشن جج یاسین موہل کی عدالت میں پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس کی سماعت ہوئی۔ میاں اسلم اقبال، یاسمین راشد، سبطین خان سمیت 10 ایم پی اے اور اسمبلی ملازمین عدالت میں پیش ہوئے۔
تفتیشی نے عدالت کو بتایا کہ بعض ایم پی اے اور ملازمین پنجاب اسمبلی شامل تفتیش نہیں ہوئے۔ جس پر عدالت نے تمام کی عبوری ضمانتوں میں 27 جون تک توسیع کرتے ہوئے سب کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے کا کیس: عدالت سے اہم خبر آگئی
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹانے کے لیے دائر درخواستیں سماعت کے لئے مقرر کر دیں گئیں۔ رجسٹرار آفس نے کیس کی سماعت کے لئے کاز لسٹ جاری کر دی۔
جسٹس شاہد وحید 20 جون کو حمزہ شہباز کے خلاف دائر درخواستوں کی ریگولر کیس کی حیثیت سے سماعت کریں گے۔ پی ٹی آئی کے میاں محمود الرشید، سبطین خان، ق لیگ کے رہنماء چوہدری پرویزالہی سمیت دیگرز نے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔
درخواستوں میں حمزہ شہباز، چیف سیکرٹری پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخوست گزار نے موقف اپنایا کہ حمزہ شہباز کا وزارت اعلی کا الیکشن متنازعہ تھا، آئینی طریقہ کار کے مطابق انتخاب نہیں ہوا، حمزہ شہباز نے وزیر اعلی منتخب ہونے کیلئے مطلوبہ ووٹ حاصل نہیں کئے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حمزہ شہباز کے پاس مطلوبہ نمبرز نہیں ہیں، ڈپٹی سپیکر نے حمزہ شہباز کو بلاجواز وزیر اعلی کے انتخاب میں کامیاب قرار دیا۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ حمزہ شہباز کا بطور وزیر اعلی حلف کالعدم قرار دیا جائے، درخواست کے حتمی فیصلے تک حمزہ شہباز کو بطور وزیر اعلی پنجاب کام سے روکا جائے، حمزہ شہباز کو عہدے سے ہٹا کر وزیر اعلی پنجاب کے نئے الیکشن کے لیے ہدایات جاری کی جائیں۔