(ویب ڈیسک) محکمہ تعلیم سندھ میں کرپشن کا بازار گرم، میٹرک پاس چپڑاسی بھرتی ہوا اور چند سال میں بغیر کسی اعلیٰ تعلیم اور میرٹ ٹیسٹ کے ہائر سکول ٹیچر تعینات ،بچوں کا مستقبل داؤ پر لگ گیا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کی کرپشن کی ایک اور داستان سامنے آگئی، چپڑاسی ٹیچر بن کر ریٹائر ہوگیا، محکمہ تعلیم کے سیکرٹری سکولز اور وزیر تعلیم بے خبر نکلے،دستاویزات کے مطابق محمد سعید اختر محکمہ ایجوکیشن میں 2005 میں چپڑاسی بھرتی ہوا، 2012 میں میٹرک پاس چپڑاسی کا عہدہ ہائر سکول ٹیچر میں تبدیل کر کے اورنگی ٹاؤن کے سکول میں تعینات کردیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں: ٹینس سٹار ثانیہ مرزا کی ڈانس کرتے ویڈیو وائرل۔سوشل میڈیا میں تہلکہ مچ گیا
سعید اختر 2005 میں پندرہ ہزار تنخواہ پر بھرتی ہوا اور ہائر سکول ٹیچر بن کر 90 ہزار تنخواہ وصول کرتا رہا،میٹرک پاس چپڑاسی جعل سازی سے محکمہ تعلیم کے خزانے کو بھی نقصان پہنچاتا رہا۔