(24 نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ایف بی آر میں گوشوارے جمع نہ کرانے والوں کے لیے گاڑیوں کی رجسٹریشن کا ٹیکس 100 فیصد بڑھانے کی تجویز منظور کرلی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر اور دیگر حکام شریک ہوئے جس میں چیئرمین کمیٹی نے ایف بی آر حکام کو ہدایت کی کہ جو بھی قانون سازی ہو اسے بل کی شکل میں لایا جائے اور آرڈیننس کے ذریعے قانون سازی نہ کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں:ضمنی انتخابات: حکومت نے عمران خان کو بڑا جھٹکا دے دیا
ایف بی آر حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پائلٹ کیلئے فلائنگ الاؤنس کو بھی اس کی تنخواہ میں شامل کیا گیا ہے، پہلے فلائنگ الاؤنس پر 7.5 فیصد ٹیکس تھا، فلائنگ الاؤنس پر ٹیکس لگانا درست نہیں، تنخواہ پر ٹیکس لیا جارہا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے فلائنگ الاؤنس تنخواہ میں ضم کر کے ٹیکس لگانے کی مخالفت کی۔
ایف بی آر حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ریٹائرڈ اور سرونگ آرمی ملازمین کیلئے پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس چھوٹ واپس لی جا رہی ہے، حکومتی ملازمین کیلئے بھی پراپرٹی پر کیپٹل گین ٹیکس چھوٹ واپس لی جا رہی ہے۔
ایف بی آر حکام کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے ایف بی آر کی تجویز منظور کرلی ہے۔
ایف بی آر حکام نے بتایا کہ گاڑیوں پر نان فائلر کیلئے ٹیکس 100 فیصد بڑھا دیا گیا ہے اس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ چھوٹی گاڑیوں پر ٹیکس نہ لگایا جائے، چاہے وہ فائلر ہے یانان فائلر۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ نان فائلر گاڑی خرید سکتا ہے تو ٹیکس دے، نان فائلر جو بھی پراپرٹی خریدے گا اس پر 5 فیصد ٹیکس دے گا۔
کمیٹی نے نان فائلر پر گاڑیوں کی رجسٹریشن کا ٹیکس 100 فیصد بڑھانے کی تجویز منظور کرلی۔