(ویب ڈیسک)جنسی ہراسانی اور کوکین کے استعمال سے متعلق سکینڈل پر برطانیہ کے رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ واربرٹن نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا۔
57 برس کے کنزریٹو رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ واربرٹن نے دعویٰ کیا کہ انہیں پارلیمانی واچ ڈاگ کی جانب سے شفاف ٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا ،برطانوی اخبار کو انٹرویو میں رکن پارلیمنٹ نے تسلیم کیا کہ انہوں نے کوکین کا استعمال کیا تھا تاہم دعویٰ کیا کہ انہوں نے کسی خاتون کو ہراساں نہیں کیا۔
کنزریٹو پارٹی سے تعلق رکھنے والے برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن اور ان کے دو ساتھی پچھلے ہفتے مستعفی ہوچکے ہیں، جس کے بعد سے برطانیہ میں ضمنی انتخابات کی لائن لگ گئی ہے۔
واضح رہے کہ برطانوی رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ واربرٹن پر کوکین کے استعمال سمیت مبینہ طور پر دو خواتین کے ساتھ نامناسب جنسی رویہ اپنانے کا بھی الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سستے تیل کی خریداری، روسی وزیرتوانائی نے پاکستانیوں کو بڑا جھٹکا دیدیا