(24 نیوز)بھارت میں تین متنازع زرعی قوانین کے خلاف جاری احتجاج کے دوران مودی سرکار اور کسانوں میں تناؤ بڑھنے لگا ہے۔ گندم کی کٹائی میں چند دن باقی رہ گئے لیکن کسانوں نے امدادی قیمت نہ دینے کی صورت میں نئی دلی کی طرف پھر بڑے ٹریکٹر مارچ کی دھمکی دیدی ہے۔ اس کےعلاوہ کسانوں کی جانب سے26 مارچ کی ہڑتال کی تیاریاں بھی جاری ہیں۔
میڈیا روپورٹس کے مطابق زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے احتجاج کے حوالے سےنریندر مودی کی ہٹ دھرمی برقرار ہے اور اس معاملے پر کسان بھی اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج 113ویں روز میں داخل ہو گیا ہے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کسانوں کی جانب سے 26 مارچ کو پورے بھارت میں ہڑتال کی تیاریاں بھی پوری طرح جاری ہیں۔ کسان لیڈر بلبیر سنگھ نےسنگھو بارڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سرکار نے غلط قانون بنائے۔ اس کا نقصان تو اسے بھگتنا ہی ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پورے ملک کی ٹریڈ یونینز، کسان مزدور تنظیموں سے بات ہو گئی ہے، 26 مارچ کو پورا بھارت بند ہو گا۔