خاوند اپنی بیوی کو طلاق دینے کا غیر مشروط اختیار رکھتا ہے،لاہورہائیکورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے نکاح نامہ میں شوہر کے طلاق کے حق پر شرائط کو غیر شرعی اور غیر قانونی قرار دے دیا۔
جسٹس چودھری محمد اقبال نے محمد سجاد کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا ،لاہور ہائیکورٹ کے 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کو عدالتی نظیر بھی قرار دیا گیا ہے۔
تحریری فیصلے میں کہاگیاہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں خاوند کو طلاق دینے کیلئے غیر متعہد حق دیا ہے،قرآن و سنت، مسلم فیملی لا آرڈیننس خاوند کو غیر مشروط طلاق کا حق دیتے ہیں،خاوند کے طلاق دینے کی صورت میں شرعی اور قوانین میں کوئی شرائط نہیں لگائی گئیں، سپریم کورٹ 2008 میں خاوند کی طلاق کے حق پر شرائط لاگو کرنے کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے
عدالتی فیصلے میں مزید کہاگیاہے کہ خاوند کے طلاق دینے کی صورت میں ہرجانے کی شرائط اسلامی قوانین سے متصادم ہے، خاوند اپنی بیوی کو طلاق دینے کا غیر مشروط اختیار رکھتا ہے،تحریری فیصلے میں سورة طلاق، البقرہ اور احادیث کا حوالہ بھی دیا گیا ہے ۔
درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیارکیاگیاتھاکہ فروری 2016 میں ریحانہ مائی سے نکاح ہوا تھا، نکاح نامہ میں بیوی کی اجازت کے بغیر دوسری شادی کرنے پر 5 لاکھ روپے ادا کرنے کی شرط رکھی گئی تھی،ریحانہ مائی کو طلاق دینے کی صورت میں پانچ مرلے کا گھر دینے کی شرط بھی عائد کی گئی تھی، طلاق کے بعد سول عدالت نے نکاح نامہ کی شرط کے مطابق 5 مرلے کا گھر دینے کیلئے ڈگری جاری کر دی، سول عدالت نے 5 لاکھ روپے بھی ریحانہ مائی کو ادا کرنے کی ڈگری جاری کی، درخواست گزار کاکہناہے کہ سیشن عدالت نے سول عدالت کی ڈگری کیخلاف اپیل بلاجواز مسترد کی، عدالت نے درخواست کوجزوی طور پر منظور کرلی۔