(ویب ڈیسک) معروف اداکارہ اور گلوکارہ بشریٰ انصاری نے نورمقدم قتل کیس میں ظاہر جعفر کی سزائے موت پر شدید ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
بشریٰ انصاری نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے نور مقدم کیس میں ظاہر جعفر کی سزائے موت کے فیصلے پر عمل درآمد ہونے کی امید کا اظہار کیا ہے۔
اُنہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ’اب ایسا ہوجائے کاش!‘
اُنہوں نے لکھا کہ’مگر مزا تو تب تھا کہ اس کے بھی ٹکڑے کرتے، پھانسی تو پل بھر کی موت ہے، اس کو عبرت کا نشان بنانا چاہیئے تھا کہ آگےکسی کو ڈر تو ہوتا!‘
اُنہوں نے مزید لکھا کہ’اب یہاں قانونی داؤ پیچ سامنے آجائیں گے، ابھی عابد ملحی اور شاہنواز امیر کو بھی عبرت ناک موت مارنا چاہیئے‘۔
مزید پڑھیں: عمران خان توشہ خانہ کیس میں پیشی کیلئے لاہور سے اسلام آباد روانہ
واضح رہے کہ مرکزی مجرم ظاہرجعفر اور شریک مجرمان نے ٹرائل کورٹ سے سنائی گئی سزاؤں کو چیلنج کیا تھا، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس اعجاز اسحاق پر مشتمل بینچ نے 21دسمبرکو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کی ٹرائل کورٹ سے سنائی گئی سزائے موت کا حکم برقرار رکھا اور شریک مجرمان محمد افتخار اور جان محمد کی سزا کے خلاف اپیلیں بھی خارج کردیں۔