(24 نیوز )توشہ خانہ کیس میں چیئر مین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) عمران خان کو اسلام آباد سیشن کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے گئے ہیں، عدالت نے عمران خان کو 30مارچ کو دوبارہ عدالت پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
کیس کی سماعت عمران خان کی درخواست پر جوڈیشل کمپلیکس منتقل کی گئی تھی جہاں عمران خان ریلی کی صورت میں پہنچے اور پولیس کی جانب سے ہجوم کو روکنے اور حفاظتی اقدامات کے تحت صرف عمران خان اور مخصوص لوگوں کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے کی اجازت دی گئی لیکن ہجوم نے نعرے بازی شروع کر دی اور زبردستی عمار ت میں داخل ہونے کی کوشش ، پولیس کی جانب سے روکنے پر پی ٹی آئی کارکنوں نے پتھراو شرو ع کر دیا جس کے بعد جوڈیشل کمپلیکس میدان جنگ بن گیا۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پتھراو کے باعث عمران خان کی گاڑی جوڈیشل کمپلیکس کے اندر داخل نہ ہوسکی جس کے باعث عمران خان نے استدعا کی کہ گاڑی میں ہی حاضری لگوا لی جائے جوکہ منظور کر لی گئی ، عمران خان سے دستخط کروانے کے بعد عدالتی دستاویزات ہی غائب ہو گئیں ، جب سماعت شروع ہو ئی تو عدالت نے استفسار کیا کہ دستاویزات کہاں ہیں؟لیکن عمران خان کے وکیل اور ایس پی دونوں ہی لاعلم نکلے ایس پی نے فائل لانے کیلئے 10 منٹ کی مہلت مانگی ۔
عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھہ نے الزام لگایا کہ آئی جی اسلام آباد نے کہا فائل نہیں پہنچنی چاہئے چاہے غائب کر دو، بیرسٹر گوہر نے کہاکہ عمران خان جب دستخط کر رہے تھے تو سب نے ویڈیو بنائی
عدالت نے استفسار کیا فائل ملی ہے، ایس پی نے کہاکہ میں زخمی ہو کر گر گیا تھا ، فائل نہیں مل سکی ،، خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی کہ ایس پی کا بیان ریکارڈ کروایا جائے، ایس پی نے کہا کہ سر میں تفصیل سے بتانا چاہتا ہوں، عوام کے رش کے باعث آگے نہیں جا سکا، اس وقت شیلنگ اور پتھراﺅ شروع ہو گیا، اس واقعے کے بعد کا مجھ کو کچھ معلوم نہیں ۔
عدالت نے استفسار کیاکہ آپ صرف یہ بتادیں کہ دستخط ہو گئے تھے، ایس پی نے کہاکہ سر مجھے کوئی آئیڈیا نہیں میں پیچھے رہ گیا تھا، عدالت نے کچھ دیر کا سماعت میں وقفہ کرنے کے بعد عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کر دیئے ۔