(محسن الملک)وزیراعظم شہباز شریف اور ایران کے صدر پاک ایران سرحد پر یکجا ہوگئے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے ردیگ پشین کےمقام پربارڈر مارکیٹ کا افتتاح کیا جس میں ایران سے 100 میگاواٹ بجلی کی ٹرانسمیشن لائن پولان گبد کا بھی افتتاح کیا گیا ہے،اس موقع پر تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایرانی صدر سے مفید اور مثبت گفتگو ہوئی، ان کو سی پیک سے متعلق بھی تجاویز پیش کی ہیں، ایران کے ساتھ فری ٹریڈ کو جلد حتمی شکل دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے تمام زیرِ حراست کارکنوں اور رہنماؤں کی فہرست جاری کرنے کا حکم
انہوں نے کہا کہ بجلی کی ٹرانسمیشن سے متعلق بہت گنجائش ہے، اس میں مل کر آگے بڑھیں گے، ایران پاکستان دوستی کے لیے یہ منصوبہ اہمیت کا حامل ہے۔اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ساتھ وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور دیگر وفاقی وزراء بھی ہیں۔
وزیراعظم ہاؤس کے مطابق بارڈر مارکیٹ کے قیام سے عوام کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، منصوبے سے سمگلنگ کی روک تھام کی جا سکے گی۔
پاکستان اور ایران کے درمیان تاریخی معاہدوں پر وزیر اعظم پاکستان اور ایرانی صدر کی ملاقات ہوئی اور ماہرین خارجہ امور خطے میں غیر معمولی پیش رفت دیکھنے لگے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے بیان پر مریم اورنگزیب کاشدید ردعمل
ڈائریکٹر آئی ایس ایس آئی ماہر ایران امور ڈاکٹر عائشہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو بلٓاخر سنٹرل ایشاء تک تجارتی راستہ مل گیا، ایران پاکستان تجارت خطے کی سب سے بڑی تجارتی منڈی بن سکتی ہے، پاکستان اور ایران کو افغانستان کی موجودہ بہتر صورتحال سے فائدہ ہو گا، ایران اور پاکستان دونوں کا ایک دوسرے پر بھرپور اعتماد دکھ رہا ہے، ایران نے پاکستان کو ہر سطح پر ہمیشہ مضبوط کرنے پر زور دیا، ایران پاکستان راہ داری سے یورپی منڈیاں بھی پاکستان سے مضبوط ہو گیں، بھارت نے اپنے موقع کو ضائع کیا لیکن پاکستان کو اپنا مفاد دیکھنا ہے۔