(24نیوز)کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں مصری لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کرنے کا معاملہ ہنگامہ آرائی میں تبدیل ہوگیا، طلبا کے درمیان جھگڑا فسادات کی شکل اختیار کر گیا۔
مقامی طلبا نے ہاسٹلوں میں گھس کر پاکستانیوں سمیت غیر ملکی طلبہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، پرتشدد واقعات میں 3 پاکستانیوں سمیت متعدد غیرملکی طلبا کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں، جاں بحق پاکستانی طلبا کا تعلق گجرات سے بتایا جا رہے ،پرتشدد واقعات کے دوران پاکستانی طالبات کو بھی ہراساں کیا گیا۔
صورتحال پر قابو پانے کےلئے فوج طلب کرلی گئی، کرغزستان میں پاکستانی سفیر نے پاکستانی طلبا کو گھروں میں رہنے کا مشورہ دیدیا۔
کرغزستان میں 16 مئی کی رات غیر ملکی طلبہ پر قیامت بن کر ٹوٹ پڑی، لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کرنے پر شروع ہونے والی لڑائی فسادات کی شکل اختیار کر گئی، مقامی طلبا مسلح ہوکر سڑکوں پر دندناتے پھر رہے ہیں، پاکستانیوں سمیت دیگر غیر ملکی طلبہ روپوش ہونے پر مجبور ہوگئے۔
فارن میڈیکل گریجویٹ کے رہنما ڈاکٹر ذیشان نور نے کہا کہ مقامی پولیس حملوں کو روکنے میں ناکام ہے، ہاسٹلز اور گھروں پر بدستور حملے ہورہے ہیں، ڈاکٹر ذیشان نور نے پاکستانی حکام سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی طلبا کی جانیں خطرے میں ہیں۔
بشکیک میں موجود ایک اور پاکستانی طالب علم نےبتایا کہ غیر ملکی اور مقامی کرغز طلبا میں جھگڑا ہوا، 17 مئی کو ہاسٹل کے دروازے توڑ کر پاکستانی طلبہ کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر مارا گیا، بھارتی اور بنگالی طلبہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہناہے کہ پاکستانیوں کی حفاظت انتہائی اہم ہے،پاکستانی سفارتخانہ کرغز حکام سے رابطے میں ہے، کرغزستان میں پاکستانی سفارتخانے نے طلبہ کیلئے رابطہ ٹیلیفون نمبر بھی جاری کردیا ہے،طلبہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں 00996507567667 پر رابطہ کر سکتےہیں۔
کرغز میڈیا کے مطابق بشکیک کے سربراہ داخلی امور کا کہنا ہے کہ جھگڑے میں ملوث 3 غیرملکیوں کو حراست میں لیا گیا تھا،صورتحال پر قابو پانے کیلئے فوج تعینات کردی گئی ہے۔