سوڈان ، خونی مظاہروں میں 15 افراد ہلاک، امریکا نے سابق وزیر اعظم کی بحالی کا مطالبہ کردیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سوڈان میں گزشتہ روز فوجی کونسل کے اقدامات کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے دوران کم سے کم 15 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سنٹرل ڈاکٹرز کمیٹی نے سوڈان میں کل بدھ کو ہونے والے مظاہروں کے نتیجے میں 15 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ دوسری طرف امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے بین الحکومتی اتھارٹی برائے ترقی (IGAD) کے سیکرٹری جنرل سے گزشتہ رو ز نیروبی میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں انہوں نے کہا کہ امریکا نے سوڈان کے سابق وزیر اعظم عبداللہ حمدوک اور عبوری حکومت کی بحالی کے لیے علاقائی کوششوں کی حوصلہ افزائی کی ہے اور ہم سوڈان کی فوجی اتھارٹی پر زور دیتے ہیں کہ وہ سویلین قیادت اور تمام قیدیوں کی رہائی کے لیے اقدامات کریں۔
خرطوم میں ناروے کی سفیر نے ملک کے فوجی اور سویلین قوتوں پر مشتمل حکومتی شراکت داری کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے غیر ملکی میڈیا کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ بحران کے حل کے لیے بین الاقوامی فریقین کی جانب سے مسلسل کوششیں جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ طاقت کا استعمال مسئلے کا حل نہیں۔ سوڈانی حکومت کو مذاکرات کاراستہ اختیار کرنا ہوگا۔
عرب میڈیا کے نمائندے نے ملک میں تمام مواصلاتی سروسز اور انٹرنیٹ کی بندش کی بھی تصدیق کی ہے بتایا کہ سوڈانی فورسز نے متعدد علاقوں میں مظاہرین کے جلوسوں کو گھیرے میں لے لیا۔ خاص طور پر بحری،شاہراہ الستین، اور امبدہ جہاں بڑے پیمانے پر آنسو گیس کے کنستروں کا استعمال کیا گیا ہے۔
برطانوی خبررساں ایجنسی کے مطابق ان فوج مخالف مظاہروں سے قبل حکومت نے موبائل فون لائن سروس معطل کردی ہے جبکہ 25 اکتوبر کو فوج کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے موبائل انٹرنیٹ سروس پہلے ہی معطل ہے حالانکہ ایک جج نے متعدد مرتبہ انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کاحکم جاری کیا ہے۔خرطوم اور دوسرے شہروں میں ہزاروں افراد نے فوجی بغاوت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے تھے۔سوڈانی سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے اشک آور گیس کے شیل اور براہ راست گولیاں چلائی تھیں۔خرطوم میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں ایک شخص ہلاک ہوا تھا۔دریائے نیل کے اس پار واقع دارالحکومت کے جڑواں شہر اُم درمان میں سیکورٹی فورسز کی مظاہرین پربراہ راست فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہو گئے تھے۔
یا د رہے کہ سوڈان میں جمہوریت نواز مظاہرین نے فوجی حکومت کے خلاف دارالحکومت خرطوم ،اس کے جڑواں شہر اُم درمان اور ملک کے دوسرے علاقوں میں احتجاجی ریلیوں کی اپیل کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:خطرہ ،سکول دوبارہ ہونگے بند ۔۔اہم خبر