(24 نیوز)ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما وسیم اختر نے کہاہے کہ حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹ میں خامیاں نہیں ہونی چاہئے، جب تک صحیح حلقہ بندیاں نہیں ہونگی الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں ۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہاکہ ایم کیو ایم نے جب بھی کسی سیاسی پارٹی سے الحاق کیا تھا تو اسکی بنیاد کراچی کے مسائل تھے،بلدیاتی نظام کو مضبوط بنانے کیلئے پیپلز پارٹی سے بھی بات ہوئی،اس حوالے سے آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری سے بھی بات چیت ہوئی،جب اس پر عملدرآمد کا وقت آیا تھا تو پتا چلہ حلقہ بندیوں میں مسائل نظر آئے ۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہاکہ اس حوالے سے ہم الیکشن کمیشن اور کورٹ بھی گئے،سپریم کورٹ کے احکامات سے بلدیاتی نظام مضبوط ہونگی،ان کاکہناتھا کہ میئر کوئی بھی آئے وہ مضبوط آنا چاہئے۔
وسیم اختر نے کہاکہ ایک جنگ سیاسی جماعتوں سے لڑ رہے ہیں دوسری جنگ عدالت میں لڑ رہے ہیں،آج کے فیصلے میں ہم بھی شامل تھے، ان کاکہناتھا کہ حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹ میں خامیاں نہیں ہونی چاہیے،جب تک صحیح حلقہ بندیاں نہیں ہونگی الیکشن کا کوئی فائدہ نہیں ۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہاکہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نے 2013 کے ایکٹ کو سپورٹ کیا ،ہماری جدوجہد بہتر بلدیاتی نظام کیلئے ہے، جماعت اسلامی کو الیکشن کی جلدی ہے،جب ہم کوشش کر رہے ہیں کراچی کے مسائل کے حل کرنے کی تب جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کو الیکشن کی جلدی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ووٹر لسٹ اور حلقہ بندیاں صحیح کرلیں پھر چاہے کل الیکشن کروالیں ،کراچی میں سات اضلاع ہیں،ہم الیکشن سے بھاگ نہیں رہے لیکن ہم چاہتے ہیں اس سے پہلے صحیح حلقہ بندیاں ہوں ،اب یہ تاثر دیا جارہا ہے ہم الیکشن ملتوی کروانا چاہتے ہیں ۔
متحدہ رہنما نے کہاکہ اس طریقے سے کوئی میئر بن بھی گیا تو اسکا کوئی فائدہ نہیں ہوگا ،الیکشن کمیشن کے قوانین کے حساب سے حلقہ بندیاں ہوں ،جہاں ہمارا ووٹ بینک ہے وہاں بڑے حلقے بنا دیئے گئے، عدالت نے حکم دیا گیا ہے الیکشن کمیشن 15 دن میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرے ،مردم شماری میں اس شہر کو پورا نہیں گنا گیا،آج کے فیصلے میں جو باتیں ہمارے وکیل نے کیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی پنجابی فلموں کی ’ہیما مالنی‘ انتقال کر گئیں