(جمال الدین جمالی) ڈیفنس فیز 7 میں تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد کی ہلاکت کے واقعہ پر کم عمرڈرائیور افنان کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا۔
انسداد دھشت گردی عدالت کی جج عںہر گل خان نے کیس کی سماعت کی۔
ملزم کی وکیل کم سن ملزم کے جسمانی ریمانڈ کیخلاف دلائل دیئے۔ ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ فئیر ٹرائل ہر شہری کا حق ہے، ہم کہہ رہے ہیں کہ حادثہ ہوا ہے، جو افسوسناک ہے، جن گاڑیوں کے درمیان حادثہ ہوا وہ پولیس کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ حادثہ ہونے کے بعد ملزم کو تین روز تک غیر قانونی حراست میں رکھا ہے، ہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ واقعہ ملزم کی لاپرواہی سے ہوا، ملزم کی عمر 17 برس ہے اور بارویں جماعت کا طالب علم ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ مقدمہ میں سیکشن 302 اور 7اے ٹی اے غلط لگائی گئی ہے۔ وکیل کا استدعا کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ کم سن ملزم کا جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے۔
مزید پڑھیں: عام انتخابات: نتائج کی تیاری الیکشن کمیشن کی ذمہ داری، حتمی کنٹرول نادرا کے پاس
عدالت کا کہنا تھا کہ 6 افراد کی جان گئی ہے تفتیش ضروری ہے۔ دوسری جانب تفتیشی افیسر کا کہنا تھا کہ کم عمر ڈرائیور کا ڈرائیونگ لائسنس نہیں بنا ہوا۔ ملزم نے 6 افراد کو گاڑی کے نیچے کچل کر ہلاک کر دیا۔
اُنہوں نے بتایا کہ ملزم افنان کا والد شفقت پراپرٹی کا کاروبار کرتا ہے۔ گاڑی نمبر 308 والد کے نام ہے۔
پولیس نے ملزم افنان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
عدالت نے 23 نومبر کو ملزم کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔
واضح رہے کہ جج عبہرگل نے پراسیکیوشن کو قانونی تقاضے پورے کرنے کا حکم دیا تھا، ڈیفنس سی پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔