اسرائیل کی غزہ اور لبنان پر حملوں میں تیزی،حزب اللہ رہنما سمیت 60افراد شہید
حزب اللہ نے جوابی کارروائی کرکے شمالی اسرائیل میں رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچایا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)اسرائیلی فوج کے غزہ اور لبنان پر حملوں میں تیزی آگئی،لبنان میں اسرائیلی فوج کی 24 گھنٹے میں 145 سے زائد مقامات پر بمباری۔بیروت اور دیگر شہروں میں رہائشی عمارتوں، گرجا گھروں، طبی مراکز کو نشانہ بنایا۔اسرائیلی حملوں میں ایک شامی فوجی، حزب اللہ کے رہنما محمد عفیف سمیت 60 افراد شہید ہوگئے۔اسرائیلی وزیراعظم کی رہائش گاہ پر فلیش بموں سے حملہ کیا گیا ۔
لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے جوابی کارروائی کرکے شمالی اسرائیل میں رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچایا۔غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں بھی تیزی آگئی۔بیت لاحیہ، نصیرات، بُریج پناہ گزین کیمپوں پر وحشیانہ بمباری میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔شمالی غزہ میں حماس کا اسرائیلی فوج پر جوابی وار، 2 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ راس النبا پر اسرائیلی حملے میں اریان کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے ترجمان محمد عفیف شہید ہوگئے ہیں۔
لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق بعث پارٹی کی لبنانی شاخ کے سیکرٹری جنرل علی حجازی نے حزب اللہ کے میڈیا عہدیدار عفیف کی شہادت کی تصدیق کی ہے،عفیف حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصراللہ کے قریبی سمجھے جاتے تھے، جنہیں ستمبر میں اسرائیلی حملے میں شہید کر دیا گیا تھا۔
ضرورپڑھیں:24 نومبر کے احتجاج میں کارکردگی دکھانے والوں کو ہی الیکشن میں پارٹی ٹکٹ ملے گا: بشریٰ بی بی
محمد عفیف گزشتہ 4 سال سے حزب اللہ کے میڈیا سیل کی نمائندگی کررہے تھے اور وہ بطور ترجمان مقامی اور غیر ملکی صحافیوں کو معلومات فراہم کرتے تھے،حزب اللہ کے شہید سربراہ حسن نصراللہ کی موت کے بعد محمد عفیف نے بیروت میں متعدد پریس کانفرنس کیں جب کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر ڈرون حملوں کی اطلاع بھی انہوں نے ہی ایک پریس کانفرنس کے دوران دی تھی۔
تاہم اسرائیلی فورسز کی اس بلڈنگ پر فضائی حملے کی دھمکی کے بعد یہ پریس کانفرنس فوری طور پر ختم کردی گئی تھی، اس دوران محمد عفیف نے صحافیوں کو بتایا کہ جب ہمیں اسرائیل کی کارروائیاں نہیں ڈرا سکیں تو پھر ان کی دھمکیوں سے کیا ہوگا۔
دوسری جانب اتور کو اسرائیل کی جانب سے لبنان کے مختلف حصوں میں فضائی کارروائیاں جاری رہیں، اس دوران اقوام متحدہ کی جانب سے بتایا گیا کہ ہمارے امن دستوں کو ’تقریباً 40 بار‘ نشانہ بنایا گیا۔
لبنان میں تعینات اقوام متحدہ کی امن افوج (یونیفل) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’ایک مسلح افراد کے ایک گروپ نے ہفتے کے روز جنوبی لبنان میں امن افواج کے قافلے کو روکنے کی کوشش کی، اس دوران غیر ریاستی عناصر کی جانب سے ’امن افواج کے دستوں پر 40 حملے کیے گئے تاہم اس دوران کوئی اہلکار بھی زخمی نہیں ہوا۔
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم کی قیصریہ میں رہائش گاہ پر فلیش بموں سے حملہ ،اسرائیلی پولیس نے حملے میں ملوث 3 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے،ادھر اسرائیلی انٹیلی جنس اور سکیورٹی چیفس کی وزیر اعظم نیتن یاہو کو بریفنگ میں بتایا کہ حماس کی قید میں اسرائیلی یرغمالیوں کی حالت نازک ہے ۔ یرغمالیوں کی واپسی کیلئے جنگ بندی کے علاوہ رہائی کا کوئی آپشن نہیں۔
اسرائیلی میڈیا کےمطابق اسرائیلی جنرل نے وزیر اعظم نیتن یاہو کو بتایا کہ بیشتر یرغمالیوں کا وزن خوراک کی کمی کے سبب آدھا رہ گیا ہے۔ایسی صورتحال میں موسمِ سرما میں یرغمالیوں کی زندگی پر سوالیہ نشان ہے۔