سانحہ کارساز کو 15 برس بیت گئے، پی پی کے 150 کارکن شہید ہوئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) سانحہ کارساز کو 15 برس بیت گئے۔ المناک واقعے میں پیپلزپارٹی کے 150 کارکن شہید جبکہ 400 سے زائد زخمی ہوئے۔ جیالے سابق وزیرِاعظم بے نظیر کی وطن واپسی پر ان کا استقبال کرنے کراچی پہنچے تھے۔ کاروان کو اس وقت خون میں نہلا دیا گیا جب وہ کارساز پہنچا۔ 15 برس گزر جانے کے بعد بھی ملزمان کا سراغ نہ ملا۔
آصف علی زرداری
سابق صدر مملکت اور صدر پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری نے سانحہ کار ساز کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنی عظیم قائد محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے مشن کی تکمیل کرتے ہوئے 1973 کے آئین کو اصل صورت میں بحال کیا۔
انہوں نے کہا کہ سوات میں دوبارہ قومی پرچم سربلند کیا، صوبوں کو خود مختاری دی، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کے عوام کو شناخت دی، غریب اور مستحق خواتین کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے ریاست کے ثمرات میں حصہ دار بنایا۔
سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہماری جدوجہد اس روشن صبح کیلئے ہے جب ہر نوجوان بر سر روزگار ہوگا، معاشی اور سماجی طور پر کمزور طبقات کو انصاف مہیا ہوگا، محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی جدوجہد کو پایہ تکمیل تک پہنچا کر پیپلزپارٹی نے آمروں کی طرف سے پارلیمنٹ سے چھینے ہوئے اختیارات پارلیمان کو واپس دلوائے۔
صدر پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری نے کہا کہ آج ملک کا پسماندہ علاقہ تھر کوئلے سے بجلی پیدا کر رہا ہے، تھر ملک کوروشن کرنے میں اپنا حصہ ڈال کر بتا رہا ہے یہ روشنی بھی محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا خواب تھا۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ ہم سانحہ کار ساز کے بہادر شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ان جیالوں کی بہادری، وفاداری اور ثابت قدمی کا دنیا کی سیاسی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی، جن جیالوں نے بم دھماکوں سے بے خوف ہوکر اپنی عظیم بہین اور قائد کی حفاظت کی۔
انہوں نے کہا کہ آج محترمہ بینظیر بھٹو شہید اور ان کے ہزاروں جیالوں کے خون سے جمہوریت قائم ہے، پیپلزپارٹی عہد کرتی ہے چاہے کچھ بھی ہو جائے جمہوریت پر آنچ آنے نہیں دیگی،18 ویں آئینی ترمیم ملک کی سالمیت اور بقا کی ضمانت ہے۔
بلاول بھٹو
سانحہ کارساز کی 15 ویں برسی کے موقع پر جاری کردہ اپنے پیغام میں پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ آج کا دن ہمیں یہ یاد دلاتا ہے کہ ملک میں جمہوریت کی بحالی اور اسے مضبوط بنانے کی جدوجہد کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکنان نے کتنی گھناؤنی سازشوں کا مقابلہ اور خون کے کتنے دریا پار کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 18 اکتوبر 2007 کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے تاریخی استقبال کے لیے کراچی میں موجود 30 لاکھ سے زائد عوام کے مجمع کو سبوتاژ کرنے کے لیے 180 جیالوں کا خون بہایا گیا۔
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں ہر سال 18 اکتوبر کو اپنے شہداء کو یاد کرنے اور ان کے اہل خانہ کے غم میں شریک ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی نوجوان نسل کو اپنی تاریخ اور ان سے پہلے والی نسلوں کی جدوجہد و قربانیوں سے آگاہ کرنا چاہئیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نوجوان نسل کو یہ سکھانا ہے کہ ذاتیات پر اترنا سیاست نہیں اور جھوٹ بولنے کے ریکارڈ توڑنا جدوجہد نہیں ہوتی۔
بلاول بھٹو زرداری نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ملک میں جمہوریت کو مضبوط بنانے کی جدوجہد کو آگے بڑھاتی رہے گی، کیونکہ سانحہ کارساز کے شہداء کی قربانی اور ان کے اہل خانہ کی آنکھوں سے گرنے والے آنسوؤں کا ازالہ صرف مضبوط جمہوریت کے قیام میں پنہاں ہے۔