سپریم کورٹ کا واپس ہونے والے نیب ریفرنسز کا تمام ریکارڈ محفوظ بنانے کا حکم

Oct 18, 2022 | 16:19:PM

 (24 نیوز) سپریم کورٹ نے واپس ہونے والے نیب ریفرنسز کا تمام ریکارڈ محفوظ بنانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تمام ریکارڈ کو ڈیجٹلائز بھی کیا جائے، سپریم کورٹ نے واپس ہوئے تمام ریفرنس کی تفصیلات بھی طلب کرلیں ہیں۔

چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بنچ نے نیب قانون میں حالیہ ترامیم کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کی۔ پی ٹی آئی وکیل خواجہ حارث نے موقف اپنایا کہ رینٹل پاور کیس سمیت بڑے مقدمات ختم کر دیے گئے، حالیہ ترامیم کے زریعے تیسرے فریق کے مالیاتی فائدے کو نیب دسترس سے باہر کر دیا گیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم اب بھی نیب قانون کو جانچنے کیلئے کسوٹی کی کھوج میں ہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہم قانون ڈیزائن کر کے پارلیمنٹ کو کیسے بھیج سکتے ہیں، کل کوئی شہری آجائے گا کہ دس روپے کرپشن پر بھی نیب تحقیقات کرے، یہ سلسلہ کہیں تو رکنا چاہیے، ہم پارلیمان کے امور میں کیوں اور کیسے مداخلت کر سکتے ہیں، نیب قانون کیا ہونا چاہیے ؟ یہ سپریم کورٹ کیسے تعین کر سکتی ہے، آپ کی دلیل ہے کہ نیب قانون بدنیتی پر مشتمل ہے، ہم پارلیمنٹ کو قانون ڈیزائن کر کے کیسے دیں۔

وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ ماضی میں پارلیمنٹ کو قانون ڈیزائن کر کے دیتی رہی ہے۔ سپریم کورٹ نے واپس ہونے والے نیب ریفرنسز کا تمام ریکارڈ محفوظ بنانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے واپس ہوئے تمام ریفرنس کی تفصیلات طلب کرلیں۔

مزیدخبریں