(24نیوز)جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہاہےکہ پیپلزپارٹی بلدیاتی انتخابات ملتوی کراکر شکست سے بچنا چاہتی ہے، الیکشن کمیشن کے فیصلے پرافسوس ہے الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ صوبائی حکومت کے دباؤ میں آکر کیا جس کی مذمت کرتے ہیں۔
جیکب آباد روانگی سے قبل سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےسراج الحق نے کہا کہ ضمنی الیکشن کے نتائج کا عام انتخابات پر اثر نہیں پڑے گا ضمنی انتخابات دراصل وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان مقابلہ تھا جس میں کہیں وفاقی حکومت جیتی تو کہیں صوبائی حکومت کامیاب ہوئی ان کا کہنا تھاکہ ٹرانس جینڈر بل کے ذریعے ملک میں عریانی اور فحاشی کا راستہ کھولنے نہیں دیں گے ، ٹرانس جینڈرز کو ان کے حقوق دینے کی مخالفت نہیں کرتے ان کو حقوق ملنے چاہئیں،
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے ادارے اس وقت پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کے پاس یرغمال ہیں جب ضمنی انتخابات کرانے کے وقت سکیورٹی کا مسئلہ نہیں ہوتا تو بلدیاتی انتخابات کے وقت کیوں، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم نے مل کر اس ملک کو تباہ کیا ہے ان کی حکومتیں بھی ہیں اور تمام مافیاز بھی ان کے ہیں جہاں عدالتیں آزاد نہیں ہوتیں وہاں انصاف بھی نہیں ملتا، ملک کی نصف سے زائد آبادی سیلاب سے متاثرہے سیلاب کو گزرے اتنا عرصہ گزر گیا مگر حکومت سےان کی بحالی کا پلان تک نہیں بن رہا ہے حکومت نے بیرونی ممالک سے فنڈز جمع کئےہیں لیکن وہ کیسے استعمال ہونگے۔
اس پر عالمی اداروں کو بھی شکوک و شہبات ہیں تمام صوبائی حکومتیں بحالی کے کاموں میں ناکام ہوچکی ہیں ان کاکہنا تھا کہ عوام آئندہ انتخابات میں جماعت اسلامی پر اعتماد کریں کیونکہ یہ ملک کی واحد کرپشن فری جماعت ہے جس نے سیلابی ریلوں میں بھی لوگوں کی خدمت کی ہے اور اس وقت بھی کررہی ہے ان کا کہنا تھا کہ اگر آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر عمل کیا جائے تو پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے اکثر ارکان اسمبلی جیلوں میں ہونگے۔