اسرائیل نے قیامت برپاکردی،اسپتال پربمباری،800فلسطینی شہید ہوگئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)فلسطین میں اسرائیل نے قیامت برپاکردی۔اسرائیلی طیاروں کا غزہ میں اسپتال پربڑافضائی حملہ،800فلسطینی شہید ہوگئے۔غزہ کےاسپتال میں زخمیوں کورکھا گیا تھا۔فلسطینی صدرکا تین روزہ سوگ کااعلان۔غزہ میں شہیدفلسطینیوں کی تعدادساڑھے تین ہزار تک جاپہنچی۔ہزاروں عمارتوں کےملبےتلے دبے ہوئے ہیں۔امدادی کارکن بھی اسرائیلی درندگی سےمحفوط نہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین کی مزاحمتی تحریک حما س کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے جنگ جاری ہےاور اسرائیل نے تازہ کارروائی کے دوران غزہ کے ہسپتال پر بم برسا دیئے ، جس کے نتیجے میں آٹھ سو فلسطینی شہید ہو گئے ،ہسپتال میں بےگھر افراد نے پناہ لےرکھی تھی۔
رپورٹس کے مطابق حملے کے بعد ہرطرف افراتفری کا عالم تھا۔ڈاکٹر اور رضا کار زخمیوں کی زندگی بچانے کیلئے ادھر اُدھر بھاگتے رہے۔انسانی حقوق کی تنظیموں نے طبی مرکز پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ادھراسرائیلی فوج غزہ کی سرحد پر موجود ہے۔
ضرورپڑھیں: فلسطینی اور غزہ کے لوگ امدادی سامان کے انتہائی مستحق ہیں: صدر یورپی یونین
اسرائیل نے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ایک اسکول کو بھی نشانہ بنایا ،جس میں چھ فلسطینی شہید ہوئے ، اسرائیلی حملوں میں شہدا کی تعداد تین ہزار آٹھ سو سے بڑھ گئی جبکہ تیرہ ہزار سے زائد زخمی ہیں ۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے جبالیا ، خان یونس اور رفاہ کیمپ پر بھی میزائل داغے گئے۔فلسطینی مزاحمتی تحریک حما س کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے کہا ہے کہ ہسپتال پر حملہ فلسطینیوں کے قتل کے مترادف ہے،اسپتال پرحملہ دشمن کی جارحیت اور شکست کا احساس ہے،اسرائیلی حملے کی ذمہ داری امریکا پر عائد ہوتی ہے۔
دوسری جانب امریکی سینٹ کام کا سربراہ بھی اسرئیل کی مدد کو پہنچ گیا۔امریکی صدر جوبائیڈن بھی آج اسرائیل کے دورے پر پہنچ رہے ہیں، جبکہ فلسطین کے صدر محمود عباس نے امریکی صدر سے ملاقات کرنے سے انکار کر دیاہے۔