(ملک اشرف، اویس کیانی)مسلم لیگ ن کے رہنماء حنیف عباسی کی ایفیڈرین کیس میں عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیدی گئی۔
لاہور ہائیکورٹ نے حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا سے بری کردیا،لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بنچ نے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنادیا،جسٹس مس عالیہ نیلم اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل دو رکنی بنچ نے فیصلہ سنایا۔
حنیف عباسی کی جانب سے حفیظ الرحمان چودھری ، احسن بھون ،سمیت دیگر وکلاء پیش ہوئے تھے،حنیف عباسی نے ایفیڈرین کیس میں عمر قید سزا کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل دائر کررکھی ہے۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اپنے ٹویٹ لکھا’’الحمدللہ‘‘ حنیف عباسی آج ایک من گھڑت اور بے بنیاد مقدمے میں عدالت سے بری ہوئے۔ یہ بریت دراصل اس جھوٹ سے بریت ہے جس کا سامنا قائد نواز شریف سے لے کر ان کا ساتھ دینے والے ہر مرد و خاتون رہنما اور کارکنوں کو کئی برس تک کرنا پڑا لیکن آخرکار سچ سامنے آ کر ہی رہتا ہے۔
سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ایک انتہائی خطرناک الزام کا حنیف عباسی اور ان کے اہل خانہ نے بڑی جرات، بہادری اور استقامت سے مقابلہ کیا جس پر پاکستان مسلم لیگ(ن) کی طرف سے حنیف عباسی اور ان کے اہل خانہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ آپ کو بریت مبارک ہو۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی قیمت کہاں تک جا پہنچی؟انٹر بینک کے بعد اوپن مارکیٹ سے بھی بڑی خبر آ گئی
علاوہ ازیں مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ حنیف بھائی کو آج عدالت نے بری کرکے ان کی بے گناہی کا اعتراف کیا ہے، ناانصافی پر مبنی مقدمے پر سزائے موت کی سزا سُنانے پر کارکنوں میں شدید اشتعال تھا لیکن حنیف بھائی نے کارکنوں کو انتہائی اقدام سے روکا اور بہادری اور دلیری سے گرفتاری دی تھی۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ ذاتی طور پر جانتی ہوں کہ حنیف بھائی کو کہاگیا تھا کہ نوازشریف کا ساتھ چھوڑ دو تو گھر جا سکتے ہیں لیکن حنیف بھائی کا جواب تھا کہ نوازشریف کا ساتھ چھوڑنے پر موت کو ترجیح دوں گا، آپ کی یہ بہادری اور نوازشریف سے وفاداری بھلائی نہیں جا سکتی، آپ کے اہل خانہ نے جبر کی تاریک رات کا صبر اور مثالی حوصلے سے سامنا کیا، آپ کے بیٹے کی نوکری تک چھین لی گئی تھی، اللہ تعالیٰ نے ظلم اور سیاسی انتقام کے اس سیاہ دور سے نجات دی، الحمدللہ۔