(اویس کیانی)معاشی گرداب میں پھنسے پاکستان کیلئے سب سے بڑا عذاب اس کا پیٹرولیم مصنوعات کا درآمدی بل ہے ، جسے کم کرنے کیلئے نگران حکومت نے اہم اقدامات کیے ہیں اور اس کے ثمرات آہستہ آہستہ عوام تک پہنچنا شروع ہو جائیں گے ۔
نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی جانب سے پاکستان اور چینی کمپنی کے مابین پیٹرولیم کی صنعت میں 1.5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی گئی ، نگران وفاقی وزیرِ توانائی محمد علی بھی اس موقع پر موجود تھے، چینی کمپنی یونائیٹڈ انرجی گروپ اور پاکستان ریفائنری لمیٹد کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوئے، ریفائنری سے حاصل ہونے والا پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل نہ صرف مہنگے درآمدی ایندھن کا متبادل ہوگا بلکہ ریفائینری کی پیٹرول کی کل پیداواری استعداد اڑھائی لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھ کر 16 لاکھ میڑک ٹن اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی پیداوار 6 لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھ کر 20 لاکھ میٹرک ٹن ہو جائے گی.
چینی کمپنی کی اس سرمایہ کاری سے پاکستان کے درآمدی بل میں واضح فرق آئے گا اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی واقع ہو گئی، واضح رہے کہ چند دن قبل ہی نگران حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 40 روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے ، جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نے اہم اقدامات کرتے ہوئے کرایوں میں فوری کمی کروائی اس کے ساتھ ساتھ اشیائے خوردو نوش کی قیمتوں میں بھی کمی کیلئے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے۔
یہ بھی پڑھیں :تفتیشی افسر کی عدالت میں پوچا لگانے کی ویڈیو وائرل،حیران کن وجہ سامنے آگئی