حکومت نے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے تو مذاکرات روک دیں گے،مولانا فضل الرحمان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ جے یو آئی کے ارکان پارلیمنٹ پر دباؤ ڈالا جارہا ہے،ہمارے ارکان کو بڑی آفر دی جارہی ہیں، حکومت نے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے تو مذاکرات روک دیں گے،حکومت کا رویہ بدمعاشی کا ہوا تو ہمارا بھی وہی ہوگا،ولیل کے ساتھ بات کروتو دلیل سے جواب دیں گے،اپوزیشن ارکان کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں، صبح تک تمام صورتحال تبدیل دیکھنا چاہتا ہوں۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں کیساتھ آئینی ترمیم پر اہم بیٹھک کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ کل جاتی امرا میں ملاقات ہوئی کچھ شقوں پر اتفاق ہوا،آج پی ٹی آئی کیساتھ ملاقات ہوئی ہم نے انہیں آگاہ کیا،پی ٹی آئی اپوزیشن کی بڑی جماعت ہے، پی ٹی آئی کو آئینی ترمیم سے لاعلم نہیں رکھا جاسکتا،ترمیم متفقہ ہونا چاہئے، صرف جے یو آئی نہیں پوری اپوزیشن کو اعتماد میں لینا چاہئے،ان کاکہناتھا کہ پی ٹی آئی کا رویہ انتہائی مثبت رہا ،کل بھی ہماری مشاورت جاری رہے گی،پیپلزپارٹی اور حکومت سے کہنا چاہتا ہوں خصوصی کمیٹی کی نمائندگی بڑھائی جائے، پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں کو سپیشل کمیٹی میں شامل کرانا چاہئے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ جمعیت علما اسلام کے اراکین پارلیمنٹ کو اغوا کیا گیا،ہمارے ایک اغوا رکن کے بچے میرے گھر میں بیٹھے ہیں،شاہ محمود قریشی کے بہو کو اغوا کیا گیا،حکومت اگر ایسے اوچھے ہتھکنڈے اپنائے گی تو ہم مذاکرات کے راستے بند کردیں گے،یہ سیاست کا میدان ہے، جو حرکتیں آپ کر رہے ہیں اس سے باز آجائیں،ہمارے خلوص اور نیک نیتی کا مذاق نہ اڑائے،ہم صبح تک ان تمام صورتحال کو تبدیل دیکھنا چاہتے ہیں۔
ان کاکہناتھا کہ مجوزہ آئینی ترمیم دو تین ہفتوں سے زیر بحث ہے ، مشاورت کا عمل جاری ہے،حکومت کیساتھ مذاکرات کی ہے ، نمائندوں کیساتھ بیٹھے ہیں،پہلا ڈرافت ہم نے یکسر مسترد کیا تھا،ہم آج بھی حکومت کے پہلے ڈرافٹ کو مسترد کرتے ہیں ،افہام و تفہیم کیساتھ آگے بڑھنا ہے تو ہم نے خوش آمدید کہا ہے،دو دن قبل بلاول بھٹوکیساتھ بیٹھ کر اس پر طویل بحث کی ،جن چیزوں پر اتفاق ہوا اس کا اعلان کرچکے ہیں،ہم نے اپنے اراکین کو 63 اے کے تحت نوٹس جاری کئے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کاکہناتھا کہ ہم مولانا فضل الرحمان کے مہمان نوازی کے شکرگزار ہیں،مولانا فضل الرحمان کیساتھ ہم شریک رہیں،ایک طرف ہم مذاکرات کررہے ہیں ،کمیٹی میں بیٹھے ہیں،دوسری طرف ہمارے ایم این ایز اور سینیٹرز کو ہراسا ں کیا جارہا ہے،ایوان آپ کا ہے، یہ لوگ آپکے ہیں جیسے قوانین بنانا چاہتے ہیں بنالیں،ہم پھر کسی آئینی ترمیم کا حصہ نہیں ہونگے،انہوں نے کہاکہ کل ہماری ایک اور ملاقات ہوگی، سب کچھ فائنل ہوجائے گا۔