(24نیوز)پشاور ہائی کورٹ نے رہنماپی ٹی آئی اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی راہداری ضمانت منظور کرلی اور انہیں 7 نومبر تک متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ اشتیاق ابراہیم نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر عمر ایوب عدالت کے سامنے پیش ہوئے،عمر ایوب نے مؤقف اپنایا کہ اسمبلی اجلاس کے لیے جانا چاہتا ہوں لیکن گرفتاری کا خدشہ ہے، ڈی چوک احتجاج کے بعد 22 مقدموں میں نامزد کیا گیا ہے،رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ راہداری ضمانت دی جائے تاکہ عدالتوں میں پیش ہو سکوں۔
عدالت نے راہداری ضمانت منظور کرکے 7 نومبر تک متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمر ایوب نے دعویٰ کیا کہ ہمارے بیشتر ساتھیوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے، ایک ارب سے تین ارب روپے تک ہمارے ممبران اسمبلی کو آفر دی جا رہی ہے،عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہر ترمیم پر بحث ہونی چاہیے، حکومت نمبر پورے کرکے دکھائے پھر دیکھیں گے،انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کی جانب بار کونسل کو آئینی ترمیم کا مسودہ دینے کی تجویز آئی ہے، ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔