(24نیوز)مخصوص نشستوں کے کیس پر سپریم کورٹ کے اکثریتی 8 ججز نے دوسری مرتبہ وضاحت جاری کر دی ہے۔
الیکشن کمیشن کی درخواست پر سپریم کورٹ سے دوسری وضاحت دی گئی ہے،اکثریتی ججز کے مطابق الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے 12 جولائی کا فیصلہ غیر مؤثر نہیں ہو سکتا، الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے ماضی سے اطلاق کو وجہ بنا کر فیصلہ غیر مؤثر نہیں ہوسکتا، لہٰذا، مختصر حکمنامے کے بعد الیکشن ایکٹ میں کی جانے والی ترامیم کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔
اکثریتی ججز نے وضاحت میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ایک متفرق درخواست میں استدعا کی کہ مختصر حکم نامہ الیکشن ایکٹ کے سیکشن 166 اور 104 کے تحت ہے، سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ الیکشن ایکٹ میں سیکشن 104اے کو شامل کیا گیا ہے، پی ٹی آئی نے بھی ایک متفرق درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ یہ معاملہ تشریح طلب ہے، سپریم کورٹ کے مختصر حکم نامہ کو متاثر نہیں کیا جاسکتا۔
دوسری وضاحت میں ججز نے کہا ہے کہ ہماری پہلی وضاحت مختصر فیصلے اور تفصیلی وجوہات کے درمیان ایک کھڑکی کی مانند تھی، ہم نے اپنے تفصیلی فیصلے میں تمام سوالات کے جوابات دے دیئے ہیں، آرٹیکل 189 کے تحت ہمارا فیصلے پر اطلاق لازم ہے۔
اکثریتی ججز کا کہنا ہے کہ مختصرحکمنامے میں انتخاب کنندگان کے حق کو سیاسی جماعتوں کے ذریعے نافذ کرنےکے لیے ریلیف دیا، چونکہ کمیشن اور پی ٹی آئی دونوں نے دوسری وضاحت طلب کی ہے، ہم صرف واضح کرنا اور قانون کی اچھی طرح سے طے شدہ تشریح کو دہرانا چاہتے ہیں۔
اکثریتی ججز کے مطابق الیکشن ایکٹ میں کی جانےوالی ترمیم کا اثر ہمارے فیصلےکو ماضی میں لاگو کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔