(روزینہ علی)قومی اسمبلی اجلاس میں نیشنل کمیشن آن دی سٹیٹس آف ویمن ترمیمی بل ،پاکستان انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ اینڈ ایسیٹس مینجمنٹ اتھارٹی بل اورکنونشن برائے حیاتیاتی اور زہریلے ہتھیارعملدرآمد بل پیش کر دیاگیا،تینوں ریاض حسین پیرزادہ نے پیش کئے،تینوں بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپردکر دیئے گئے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں تحفظ امانت کارپوریشن ترمیمی بل 2024 منظورکرلیاگیا،بل وزیر مملکت علی پرویز ملک نے پیش کیا،اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ کیا قائمہ کمیٹی میں یہ بل زیر بحث آیا ہے، میں نے تو نہیں دیکھا،اسمبلی وہ باڈی ہے جو منی بل پاس کرتی ہے،اسمبلی ممبران براہ راست منتخب ہو کر آتے ہیں،بل خزانہ کی قائمہ کمیٹی میں جانا چاہئے تھا۔
عمر ایوب نے کہاکہ کسی سے پوچھ لیں ، 23 شقیں ہیں، منسٹر نے خود اس کو پڑھا ہے؟حکومت سازی اس طرح نہیں ہوتی،قائمہ کمیٹیوں کو ربڑ اسٹیمپ بنانا چاہتے ہیں تو بنا لیں،جو بھی بل آئے قائمہ کمیٹیوں کے پاس جائے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں خصوصی عدالت کا قیام (سمندر پار پاکستانیوں کی جائیداد) بل 2024 منظورکرلیاگیا،بل سمندر پار پاکستانیوں کی غیر منقولہ جائیدادوں سے متعلق عرض داشتوں کے فیصلے کےلئے خصوصی عدالتوں کے قیام سے متعلق ہے،بل چودھری سالک حسین نے پیش کیا،چودھری سالک حسین نے کہاکہ نوے دن میں فیصلہ آئے گا، اوورسیز پاکستانی آن لائن اپیل کر سکیں گے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں ریلوے کی اپنے ملازمین کو مقررہ تاریخ پر تنخواہوں کی ادائیگی کرنے میں ناکامی سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا گیا،توجہ دلاؤ نوٹس عالیہ کامران نے پیش کیا،عالیہ کامران نے کہاکہ اس معاملے پر سعد رفیق نے کہا تھا جلد از جلد حل کریں گے، تین سالوں سے یہ مسئلہ چلا آرہا ہے ، ریلوے ملازمین کی تنخواہوں کی بروقت ادائیگی نہیں ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں:پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی سے منظور شدہ آئینی ترمیم کا ڈرافٹ سامنے آ گیا