(24نیوز)ایک نئی تحقیق کے مطابق جووالدین جو اپنے بچوں سے بات چیت کے بجائے سکرینز کو گھورتے رہتے ہیں، نہ صرف غلط رویے کی مثال بناتے ہیں بلکہ اپنے بچوں کی زبان کی نشوونما کو بھی متاثر کر رہے ہیں۔
ایسٹونیا کے 421 بچوں کی والدین پر کی گئی ایک تحقیقی سروے کے مطابق جن بچوں کے والدین زیادہ سکرین استعمال کرتے تھے، وہ بچے بھی زیادہ سکرین استعمال کرتے تھےاور ان بچوں کی گرامر اور الفاظ کی معلومات کمزور ہوتی تھیں۔ تحقیق کا نتیجہ (Frontiers in Developmental Psychology) نامی جریدے میں شائع ہوا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بچوں کی زبان سیکھنے کا ایک اہم ذریعہ والدین کے ساتھ زبانی گفتگو ہے اور جب والدین یا بچےسکرینز استعمال کرتے ہیں، تو گھروں میں بات چیت، سکھانے اور پڑھانے کا عمل کم ہو جاتا ہے جس سے بچوں کی گرامر اور الفاظ کی مہارت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اس تحقیق نے یہ بھی انکشاف کیا کہ والدین کے ساتھ سکرین دیکھنے سے بچوں کی زبان کی مہارت میں کوئی بہتری نہیں آتی، تحقیق کے سربراہ ایسٹونیا کی یونیورسٹی آف ٹارٹو کے پروفیسر ڈاکٹر ٹییا ٹولویسٹے نے کہا کہ یہ تحقیق سکرین کے استعمال کے حوالے سے خاندانی عادات پر توجہ دیتی ہے اور اس بات پر زور دیتی ہے کہ والدین کی سکرین کا استعمال بچوں کی زبان کی مہارت پر اثر انداز ہوتا ہے۔
مزید برآں، تحقیق میں کہا گیا ہے کہ سکرین کے زیادہ استعمال سے نہ صرف زبان کی ترقی متاثر ہوتی ہے بلکہ بچوں کی حفاظت بھی خطرے میں پڑ جاتی ہے،ایک اور تحقیق کے مطابق جب والدین سکرینز پر زیادہ مصروف ہوتے ہیں تو بچوں کے زخمی ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں کیونکہ والدین بچوں پر مناسب توجہ نہیں دے پاتے۔
ڈاکٹر جینی ریڈسکی کے مطابق ہر وقت فون کی ضرورت نہیں ہوتی، اس لیے کچھ وقت کے لیے فون کو ایک طرف رکھ کر خاندان پر توجہ دینا ضروری ہے۔
یہ تحقیق والدین کو موبائل فون کے زیادہ استعمال کے منفی اثرات کے بارے میں آگاہ کرتی ہے اور بہتر عادات اپنانے کے لیے وقتاً فوقتاً فونز کو ایک طرف رکھنے اور بچوں کے ساتھ وقت گزارنے کی تجویز دیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میٹا نےکمپنی واؤچر سے راشن خریدنے والوں کو نوکری سے نکال دیا