نیوزی لینڈ کا میدان چھوڑ کر چلے جانا گہری سازش کا شاخسانہ ، پروگرام ڈی این اے میں تجزیہ کاروں کی رائے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پاکستان میں کرکٹ کے شائقین ایک بار پھر شدید مایوسی ، غم وغصے اور صدمے کی کیفییت میں ہیں کرکٹ پاکستان کےگلی کوچوں اور سڑکوں پر ہی نہیں کھیلی جاتی ، اس سے جذباتی لگاؤ ہے اور نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کا اٹھارہ برس بعد پاکستان آنا اور عین ٹاس سے پہلے میدان چھوڑ کر چلے جانا کھیل کےخلاف گہری سازش کا شاخسانہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار 24 نیوز کے پروگرام ڈی این اے میں سلیم بخاری ، افتخار احمد ، پی جے میر اور جاوید اقبال نے کیا سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ اچانک نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو سیکورٹی وجوہات کی بنا پر سیریز کھیلنے سے انکار صرف کھیل کے میدان کا معاملہ ہر گز نہیں بلکہ اس سازش کے تانے بانے عالمی طاقتوں کی باہمی چپقلش سے جڑے ہوئے ہیں ۔امریکا اور برطانیہ خطے میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ کے باعث پریشان ہیں اور پاکستان کے چین سے تعلقات انہیں بے چین کئےہوئے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کو ٹیلی فون بھی انہیں قائل نہ کر سکا کہ پاکستان میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو فول پروف سیکورٹی دی جا رہی ہے ۔
افتخار احمد کا کہنا تھا کہ گذشتہ دنوں کشمیر پریمئر لیگ ہوئی لائن آف کنٹرول کے قریب ہونے کے باوجود پر امن انعقاد کیا گیا، وزیر داخلہ شیخ رشید نے یہ تو بتا یا ہے کہ سازش کرنے والے ہاتھوں میں دستانے ہیں مگر انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ یہ سازش کہاں سے ہو رہی ہے اگر عمران خان امریکا کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکتے ہیں تو شیخ رشید کو بھی مصلحت سے باہر نکل کر حقائق بتانے ہوں گے ،وزیر داخلہ نے برطانوی کرکٹ ٹیم کے دورہ کی منسوخی پر بھی گفتگو کی پی جے میر کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان میں کرکٹ کے لئے بہت برا دن ہے ، سری لنکا کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد ہزاروں جتن کرکے پاکستان میں کرکٹ بحال ہوئی تھی، جو اب سازشوں کا شکار ہو گئی ہے ، پاکستان میں سیکورٹی کا کو ئی مسئلہ نہیں ہے ہمارے سیکورٹی ادارے مکمل طور پر چوکس ہیں۔جاوید اقبال نے بھی نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے حیران کن طرز عمل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی کے حوالے سے نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے حکام نے ٹیم بھیجنے سے قبل اطمینان کیا پاکستان کرکٹ بورڈ اور حکومت کی جانب سے یقین دہانیوں کے باوجود ٹیم کی واپسی سمجھ سے بالا تر ہے، پاکستان کرکٹ بورڈ کو معاملہ آئی سی میں اُٹھانا چاہیے ،ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کی مسجد میں فائرنگ کے باوجود سیکورٹی وجوہات کی بنا پر دورہ ترک نہیں کیا، پاکستان نے بھی نیوزی لینڈ کا دورہ کیا،
پینل نے جہانگیر ترین گروپ کے پاکستان مسلم لیگ ن سے رابطوں پر بھی گفتگو کی، افتخار احمد نے کہا کہ تحریک انصاف کے ناراض ارکان اب پارٹی قیادت سے مایوس ہو کر دوسری سیاسی جماعتوں کی جانب دیکھ رہے ہیں، ایسا دکھائی دیتا ہے کہ آئندہ انتخابات سے قبل نئی سیاسی بساط بچھانے کی تیاری ہو رہی ہے ،جاوید اقبال نے انکشاف کیا کہ جہانگیر ترین گروپ کے آٹھ سے دس ممبران نے لندن میں پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد محمد نواز شریف سے رابطہ کیا ہے اور جہانگیر ترین گروپ سے روابط کی تصدیق رانا ثنا اللہ نے بھی کی ہے، سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین سے ملاقات کے بعد یہ محسوس ہوتا ہے کہ وہ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی سرد مہری سے بہت دلبرداشتہ ہیں، پارٹی میں کچھ اوراہم لوگوں کو بھی شدید تحفظات ہیں جن میں علیم خان شامل ہیں، اگر 2023 کے الیکشن سے پہلے حکومت کو گھر بھیجنا ہے اور بلاول بھٹو کے پلان کے مطابق پنجاب سے تبدیلی کی ہوا چلتی ہوئی مرکز تک پہنچتی ہے تو جہانگیر ترین گروپ کا اس میں نمایاں کردار ہو گا، پی جے میر کا کہنا تھا کہ اگر معاشی حالات اتنے برےہیں تو جو بھی آئے گا انہیں ان حالات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پینل نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی حکومت کو درپیش خطرات کا بھی احاطہ کیا ، بلوچستان میں ناراض ارکان نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو بھی انکار کر دیا ہے کہ وہ جام کمال کے مستعفی ہونے تک کسی قسم کا کمپرومائز کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسکی شکل دیکھو ،افغان ایسے ہوتے ہیں کیا۔۔طالبان ترجمان کا بھارتی اینکر کو جواب۔۔ویڈیو وائرل