(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو کوئی خطرہ نہیں تھا،خفیہ ہاتھوں نے دورہ منسوخ کروایا اب انگلینڈ کی ٹیم بھی نیوزی لینڈ کے نقشِ قدم پر چلنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ منسوخ کرنے کے حوالے سے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارے کسی ادارے کے پاس نہ کوئی تھریٹ ہے اور نہ کوئی تھریٹ موصول ہوئی، نیوزی لینڈ کے سکیورٹی انچارج سے پوچھا کہ کیا خطرہ ہے تو انہوں نے نہیں بتایا۔ انہوں نے اس خطرے کا اظہار کیا کہ جب ٹیم باہر نکلے گی تو اس پر حملہ ہوسکتا ہے اس لئے انہوں نے یکطرفہ طور پر دورہ منسوخ کردیا۔
وزیر داخلہ کے مطابق پاکستان نے نیوزی لینڈ ٹیم کی سیکیورٹی کیلئے پولیس کے علاوہ فوج، ایس ایس جی کمانڈوز اور ضرار جیسے یونٹ تعینات کیے تھے۔ پاکستان دنیا میں امن کا سب سے بڑا داعی ہے جو دہشتگردی کے خلاف مضبوط بنیادیں رکھتا ہے لیکن نیوزی لینڈ کے دورے کو ایک سازش کے ذریعے ختم کیا گیا۔
سازش کرنے والے کا نام لینا مناسب نہیں ہے، ہم ذمہ دار ملک ہیں، ہماری خواہش ہے کہ یہاں کرکٹ کھیلی جائے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ ہمارے امیج کو نقصان پہنچانے کیلئے دستانے پہنے ہوئے ہاتھوں نے سازش کی ہے ۔ دستانے پہنے ہوئے ہاتھ افغانستان میں پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں کیونکہ افغانستان میں ان کی خواہشات کے برعکس کوئی خونریزی نہیں ہوئی، پاکستان افغانستان میں امن کا حامی ہے، ہم نہیں چاہتے کہ افغانستان میں کوئی بھوکا مرے۔
وزیردالخہ نے واضح کیا کہ نیوزی لینڈ کا دورہ منسوخ ہونا وزارتِ داخلہ کی کوئی ناکامی نہیں ہے۔ چار مہینوں سے انہوں نے سکیورٹی ٹیم بھیجی ہوئی تھی جنہوں نے سب جائزہ لیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم کے دورے کے حوالے سے انتظامات مکمل ہیں لیکن انگلینڈ کی ٹیم بھی انہی راستوں کا سوچ رہی ہے اور انہی باتوں پر غور کر رہی ہے جو نیوزی لینڈ نے کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: