عمران خان کیوں پریشان ہیں؟ بڑی وجہ سامنے آگئی

Sep 18, 2022 | 14:38:PM

Read more!

(24 نیوز )وزیراعظم شہباز شریف نواز شریف سے ملاقات کےلئے حسن نواز کے دفتر پہنچ گئے۔شہباز شریف کے ہمراہ سلمان شہباز سمیت دیگر بھی تھے۔وزیر اعظم شہباز شریف اور قائد مسلم لیگ ن نواز شریف کے درمیان ملاقات جاری ہے۔بڑے فیصلے متوقع ہیں۔ملکی سیاسی صورتحال پر مشاورت ہوگی۔وزیراعظم ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات میں بھی شرکت کریں گے۔برطانیہ کے دورے کے بعد اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے امریکہ کیلئے اڑان بھریں گے۔کیا طے ہوگا ؟ کیا طے ہوچکا ہے؟

وزیر اعظم کے امریکا جانے سے پہلے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی زیر صدارت اہم اجلاس کل (پیر) کے روز ہوگا۔پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، اسحاق ڈار سمیت دیگر رہنما شریک ہوں گے,  پاکستان میں موجود مریم نواز سمیت دیگر پارٹی رہنما بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوں گے۔ اجلاس میں پنجاب میں ممکنہ تحریک عدم اعتماد یا وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہنے پر باضابطہ مشاورت کی جائے گی۔

ضرور پڑھیں : رانا ثنا اللہ بڑی مشکل میں پھنس گئے

آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق پریشانی صرف عمران خان کو ہے:خواجہ محمد آصف 

ذرائع کے مطابق لندن بیٹھک میں نومبر میں اہم تعیناتی کے حوالے سے فیصلے پر بھی مشاورت کی جائے گی۔وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ عمران خان پہلا سیاسی لیڈر اور تحریک انصاف پہلی سیاسی جماعت ہے جو ادارے سے مداخلت چاہتی ہے،آرمی چیف کی تعیناتی پر نومبر میں مشاورت کا آغاز ہو گا، آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق پریشانی صرف عمران خان کو ہے۔

انہوں نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف کی تعیناتی آئین اور قانون کے مطابق ہو گی،  اہم تعیناتی کو سیاسی ایشو نہیں بنانا چاہئے،  نواز شریف سے ملاقات میں نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق گفتگو نہیں ہو گی۔

پروگرام ’’سلیم بخاری شو ‘‘کے میزبان تجزیہ کار سلیم بخاری نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات میں وزیر اعظم  شہباز شریف نے توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے بات کی ہے،توانائی کے منصوبوں کی تکمیل سے ہی پاکستان میں توانائی بحران ختم ہوجائے گا۔بھارتی وزیر خارجہ سے ملاقات کو نظر انداز کرنا پاکستان کے سیاسی حالات کی وجہ سے نہیں ،بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں رویے کی وجہ سے ایسا کیا گیا ۔

انہوں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں تقریر کے دوران اگر وزیر اعظم شہباز شریف کشمیر کا ذکر نہیں کرتے تو یہ تقریر نامکمل ہوگی ،وزیر اعظم اپنی تقریر سے قبل نواز شریف سے ملاقات کریں گے اور اپنی تقریر کے حوالے سے لائن لیں گے،بھارت سے مذاکرات کے حوالے سے بھی طے کیا جائے گا ،بھارت اس وقت کشمیر پر بات کرنے کو تیار نہیں ۔ہماری مجرمانہ خاموشی کی وجہ سے کشمیر ہڑپ ہوچکا ہے۔عمران خان اس مجرمانہ خاموشی کے ذمہ دار ہیں ۔وزیر اعظم امریکا میں امریکی صدر  جوبائیڈن سے ملاقات کے بھی امکانات ہیں ۔

وزیر اعظم شہباز شریف روسی صدر سے معاملات طے کرنے کے بعد امریکی صدر سے ملیں گے،نومبر میں چینی صدر شی چن پنگ سے ملیں گے،اس دورے میں سی پیک کے حوالے سے بریک تھرو ہوگا ،عمران خان حکومت نے سی پیک کو سلو ڈائون کیا تھا ،ایک بار پھر سی پیک سپیڈ پکڑے گا ۔

مزیدخبریں