(24نیوز)اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
تفصیلات کے مطابق اے ٹی سی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پرویز الہٰی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا،دوران سماعت جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ پرویز الہٰی کی کب جان چھوٹے گی؟ وکیل صفائی نے کہا کہ کبھی کسی شہر اور کبھی کسی شہر کے چکر لگوا رہے ہیں۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ آپ لوگوں نے بھی مچلکے جمع نہیں کروائے، وکیل صفائی نے کہا کہ آج کے دن ضمانتی مچلکے جمع کروانے تھے، کون سا مقدمہ ہے؟ تفتیشی افسر نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کا مقدمہ ہے۔
پرویز الہٰی نے روسٹرم پر آ کر کہا کہ کل مجھے اسلام آباد سے واپس لاہور لے گئے، میری فیملی سے ملاقات بھی نہیں کروائی، فیملی سے ملاقات کا مناسب آرڈر دے دیں۔
اےٹی سی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ جیل والے بھی آپ کی فیملی ہیں۔
اے ٹی سی کے جج نے سوال کیا کہ پرویزالٰہی کی کب جان چھوٹےگی؟ وکیل صفائی نے مؤقف اپنایا کہ کبھی کسی شہر اور کبھی کسی شہرچکر لگوا رہے، کون سا مقدمہ ہے؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ جوڈیشل کمپلیکس توڑپھوڑ کا مقدمہ ہے۔
دوران سماعت اینٹی کرپشن پنجاب نے پرویز الٰہی کے راہداری ریمانڈ کی درخواست دائر کردی تاہم عدالت نے پی ٹی آئی کے صدر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور ان کا ایک روز کا راہداری ریمانڈ بھی منظور کرلیا۔