مولانا فضل الرحمان کے اعزاز میں اسد قیصر کا ظہرانہ
پہلے ہمیں ہمارا مینڈیٹ دیا جائے، عمران خان کو رہا کیا جائے۔یہ ہم کس نظام کی جانب چل رہے ہیں، پہلے ہمارے لیڈر کو باہر لایا جائے،علی محمد خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عثمان خان)پی ٹی آئی رہنماء اسد قیصر کاجےیوآئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کے اعزاز میں ظہرانہ ،مولانا فضل الرحمان ظہرانے میں پہنچ گئے۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے گزشتہ رات مولانا فضل الرحمان کو ظہرانہ کی دعوت دی تھی۔سابق صدر عارف علوی اور دیگر پی ٹی آئی رہنما ء بھی ظہرانے میں شریک ہیں،اسد قیصر نے خود مولانا فضل الرحمان کا استقبال کیا ۔
دوسری جانب رہنما پاکستان تحریک انصاف اور رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا ہے کہ سینیٹ تو مکمل ہی نہیں، سینیٹ سے ترامیم کیسے منظور ہو سکتی ہیں؟راولپنڈی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم سے صرف سپریم کورٹ کا نام رہ جائےگا، یہ غیرآئینی ترامیم کر رہے ہیں، سینیٹ تو مکمل ہی نہیں، سینیٹ سے ترامیم کیسی منظور ہو سکتی ہیں، قومی اسمبلی میں بھی ہمیں مخصوص نشستیں نہیں ملیں، قومی اسمبلی بھی نامکمل ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ پہلے ہمیں ہمارا مینڈیٹ دیا جائے، عمران خان کو رہا کیا جائے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ ہم کس نظام کی جانب چل رہے ہیں، پہلے ہمارے لیڈر کو باہر لایا جائے، مزید کہنا تھا کہ کسی کے ذہن میں فتور آیا تو پھر کارکن اسے نہیں چھوڑےگا، چور چوری بھی کرتا ہے اور سینہ زوری بھی۔ہمیں مسلم لیگ (ن) سے پہلے ہی کوئی توقع نہیں تھی، پیپلزپارٹی کے کردار پر بھی بڑا سوالیہ نشان ہے۔
واضح رہے کہ 16 ستمبر کو آئین میں 26 ویں ترمیم کے حوالے سے اتفاق رائے نہ ہونے اور حکومت کو درکار دو تہائی اکثریت حاصل نہ ہونے پر قومی اسمبلی کا اجلاس غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا جہاں کئی دن کی کوششوں کے باوجود بھی آئینی پیکج پر اپوزیشن بالخصوص مولانا فضل الرحمٰن کو منانے میں ناکامی کے بعد ترمیم کی منظوری غیر معینہ مدت تک مؤخر کر دی گئی۔