دیکھنا ہے کہ آئینی عدالت عدلیہ کی آزادی کیخلاف ہے یا نہیں؟ فاروق ایچ نائیک
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور ایڈووکیٹ فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ ہم نے دیکھنا ہے کہ آئینی عدالت عدلیہ کی آزادی کیخلاف ہے یا نہیں،اگر نہیں تو آئینی عدالت کا ضرور قیام ہونا چاہیے۔
وکلا نمائندہ تنظیموں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آئین ایک زندہ دستاویز ہے ناکہ مردہ، زندہ دستاویز کا مطلب یہ کہ اس میں تبدیلیاں رونما ہوسکتی ہیں، قرارداد مقاصد میں عدلیہ کی آزادی کے تحفظ کا کہا گیا ہے، دیگر ممالک میں بھی آئینی عدالتیں موجود ہیں، آئینی عدالت کا قیام وقت کی ضرورت ہے، سپریم کورٹ میں ضابطہ فوجداری و دیوانی مقدمات زیر التوا ہیں،وزیر قانون سے درخواست ہے مسودے کو حتمی شکل دیں اور پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار سے شیئر کریں۔
فاروق ایچ نائیک کا مزید کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایک اچھی سوچ ضائع نہ ہو جائے، مجھے سمجھ نہیں آتی آئینی عدالت کا قیام اٹھارویں ترمیم کا حصہ کیوں نہ بنی، چاہوں گا کہ ہم ایک کمیٹی بنائیں اور حکومت ہم سے ڈرافٹ شیئر کرے، ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے آئینی عدالت کے قیام کو پایا تکمیل تک پہنچائیں، کمیٹی ایک ایسا مسودہ تیار کرے جو قوم، جمہوریت اور ملک کی بقا کیلئے ہو، صدر سپریم کورٹ بار شہزاد شوکت نے کہا کہ کاش آپ نے آئینی پیکج کی تیاری سے پہلے ہم سے تجاویز مانگ لی ہوتیں تو آج یہ ضرورت نہ پڑتی۔