سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن اور پاکستان بار کونسل کا مشترکہ اعلامیہ 

Sep 18, 2024 | 21:08:PM

(حاشر احسن)سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن اور پاکستان بار کونسل کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آئین میں ترمیم پارلیمان کا اختیار ہے ،آئین کے بنیادی خدوخال سے متصادم ترمیم نہیں ہونی چاہئے،اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ مختلف وکلا کونسل کے نمائندگان پر مشتمل کمیٹی قائم کی جائے گی،ایوان اعلان کرتا ہے کہ آئینی ترامیم کا حتمی مسودہ وکلا نمائندوں کی کمیٹی سے شئیر کیا جائے،وکلاء کے منتخب نمائندوں کے سوا کسی کو ہڑتال کی کال دینے کا اختیار نہیں ہے ۔

مشترکہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ آئینی عدالت کی تشکیل وکلا سے مشاورت کے بعد کی جائے ،تریسٹھ اے میں عدالتی فیصلہ کے خلاف سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن  کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کی جائے 

آئینی پیکج پر بحث کیلئے بار کونسلز اور بار ایسوسی ایشنز پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے،کمیٹی سات روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی،مجوزہ ترامیم پر قائم کمیٹی میں پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین شامل ہونگے،کمیٹی میں صوبائی بار کونسلز کے وائس چیئرمین اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین شامل ہوں گے، اس کے علاوہ کمیٹی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور جنرل سیکرٹری شامل ہوں گے۔

صدر سپریم کورٹ بار نے کہاکہ خوشی ہوتی اختلاف رکھنے والے وکلاء آج آتے ،اختلاف کرنے والے وفاقی وزیر قانون سے سوالات کرتے ،وفاقی وزیر قانون نے کہاکہ پاکستان بار کونسل ، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن اور دیگر وکلا تنظیموں کا شکریہ ادا کرتا ہوں،وکلا نمائندوں نے جو تجاویز دیں وہ آپ کی امانت ہیں،تجاویز پارلیمانی کمیٹی کے سامنے رکھوں گا ،انہوں نے کہاکہ جوڈیشل پیکج عام آدمی کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانے کی کوشش ہے،تنقید کا حق اپوزیشن سمیت سب کو ہے،آئینی ترامیم کا مسودہ پاکستان بار اور سپریم کورٹ بار کو فراہم کر دیا ہے،آئینی ترامیم کا مسودہ اپنی ویب سائٹ پر لگائیں۔

مزیدخبریں