(24نیوز )پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیرکوشدید مندی کا رجحان دیکھنے میں آیا ۔
سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص فروخت کو ترجیح دینے کے باعث کے ایس ای100انڈیکس 45ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے 392.06پوائنٹس کی کمی سے44913.57پوائنٹس کی سطح پرآگیا جب کہ67.28فیصد کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جس کے نتیجے میں سرمایہ کاروں کو52ارب 86کروڑ94لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا ۔
تاہم حصص کی لین دین کے لحاظ سے کاروباری حجم گزشتہ ٹریڈنگ سیشن کی نسبت 109.25فی صد زائد رہا۔ گزشتہ روز ٹریڈنگ کے آغاز سے ہی منفی رجحان دیکھنے میں آیااور ملک میں ہڑتال اور امن وامان کے حوالے سے خراب صورتحال کے پیش نظر سرمایہ کاروں نے مارکیٹ سے سرمایہ نکالنے کو ترجیح دی جس کے سبب شدید مندی رہی اور کے ایس ای100انڈیکس دوران ٹریڈنگ 45ہزار کی نفسیاتی حد سے گرتے ہوئے44606پوائنٹس کی نچلی سطح پر آ گیابعد ازاں ریکوری آئی لیکن مجموعی طور پر مندی کا رجحان کاروبار کے اختتام تک برقرار رہا اور کے ایس ای100انڈیکس 392.06پوائنٹس کی کمی سے44913.57پوائنٹس کی سطح پربند ہوا۔
جب کہ کے ایس ای30انڈیکس174.88پوائنٹس کی کمی سے18362.90پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس191.42پوائنٹس کی کمی سے 30530.86پوائنٹس کی سطح پرآ گیا ۔گزشتہ روز مجموعی طور پر379کمپنیوں کے شیئرز کا کاروبار ہوا جن میں 109کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ 255میں کمی اور15میں استحکام رہا۔
مندی کے باعث مارکیٹ کی سرمایہ کاری مالیت79کھرب4ارب50کروڑ30لاکھ روپے سے گھٹ کر78کھرب51ارب63کروڑ36لاکھ روپے ہوگئی ۔گزشتہ روز نمایاں کاروباری سرگرمیوں کے لحاظ سے مری پٹرولیم46روپے کے اضافے سے1615.56روپے اوررفحان میظ 44.50روپے کے اضافے سے9250روپے ہوگئی جب کہ کولگیٹ پامولو90روپے کی کمی سے2660روپے اورنیسلے پاکستان 56.82روپے کی کمی سے5710روپے ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں۔ تحریک لبیک پر پابندی کا فیصلہ۔۔ وزیراعظم عمران خان پر شدید دباؤ