علما کمیٹی جو فیصلہ کرے گی قبول کیا جائیگا، نور الحق قادری

Apr 19, 2021 | 22:12:PM

(24 نیوز)وفاقی وزیر مذہبی امور  نور الحق قادری کا کہنا ہے کہ کوئی بھی جمہوری حکومت سانحہ یتیم خانہ چوک کی متحمل نہیں ہوسکتی،سانحہ یتیم خانہ چوک پر جتنا افسوس اپوزیشن اراکین اسمبلی کو ہے، اتنا ہی درد حکومتی بینچ پر موجود اراکین کو بھی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مذہبی نور الحق قادری نے لاہور میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان اور پولیس کے مابین چھڑپوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے متعلق کہا ہے کہ ہم نے مذاکرات کا راستہ کھلا رکھا ہوا تھا ،ہمارے ان کے ساتھ معاملات چل رہے تھے کہ اس دوران ایک ویڈیو کے ذریعے 20 اپریل کی کال دے دی گئی جس کے بعد  حکومت کی ذمہ داری تھی کہ شاہرائوں کو کھلا رکھا جائے اور معمولات زندگی متاثر نہ ہو۔

نور الحق قادری نے کہا کہ ہم علمائے کرام کا اخترام کرتے ہیں لیکن خارجہ پالیسی کا تعین حکومت وقت اور پارلیمنٹ کا کام ہے۔  معاہدے کی رو سے اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لانے کے پابند ہیں۔ہم نے انہیں کمیٹی کو قائل کرنے اور ڈرافٹ پیش کرنے کا کہا تھا۔ کمیٹی جو فیصلہ کرے گی حکومت کو من و عن قبول ہوگا۔
 انہوں نے کہاکہ ہماری پالیسی مذاکرات پر مبنی ہے، مفاہمت کے دو دور ہوچکے ہیں ، تیسرا دور نماز تروایح کے بعد ہوگا، کوشش کریں گے کہ پارلیمنٹ اور عوام کی خواہش کے مطابق مذاکرات کے ذریعے معاملے کو حل کیا جائے۔
 نور الحق قادری نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ناموس رسالت کو جتنا تحفظ وزیر اعظم عمران خان نے فراہم کیا اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہاکہ اللہ نے یہ سعادت عمران خان کے حصے میں لکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کالعدم ٹی ایل پی اور حکومتی کمیٹی میں ڈیڈلاک برقرار، وفاقی وزرالاہور پہنچ گئے

مزیدخبریں