حکومت جاتے ہی فروغ نسیم ، عمران خان اور فوادچودھری آمنے سامنے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیخلاف ریفرنس کے معاملے پر سابق وزیراعظم عمران خان ، وزیراطلاعات فواد چودھری اور سابق وزیرقانون فروغ نسیم ایک دوسرے کےخلاف میدان میں آگئے ۔عمران خان نے ریفرنس کی تمام تر ذمہ داری وزیرقانون پر عائد کردی جبکہ وزیرقانون نے کہا کہ یہ سب کچھ عمران خان کے کہنے پر کیا گیا ،
تفصیلات کے مطابق سابق وزیرقانون فروغ نسیم نے سابق وزیر اعظم عمران خان کے اس دعوے کو مسترد کردیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی کے خلاف ریفرنس میں اس وقت کے وزارت قانون کے حکام نے حکومت کو کیس کے حقائق کے بارے میں گمراہ کیا تھا۔
ڈاکٹر فروغ نسیم نے اس کی تردیدکرتے ہوئے تمام تر ذمہ داری عمران خان پر عائد کی اور کہا کہ یہ عمران خان ہیں جو وزارت قانون کے نہیں بلکہ سپریم کورٹ کے جج کے خلاف صدارتی ریفرنس دائر کرنے پر اصرار کر رہے تھے۔
اس سے قبل عمران خان نے کہا کہ جسٹس عیسیٰ کی برطرفی کے لیے ریفرنس دائر کرنا ایک ’غلطی‘ تھی اور اس وقت کے متعلقہ حکام نے ان کی حکومت کو کیس کے حقائق کے بارے میں گمراہ کیا تھا۔سابق وزیرقانون نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز کے خلاف دائر ریفرنس جیسی سمریاں حساس نوعیت کی ہوتی ہیں، اس لیے انہیں کبھی بھی وزیر اعظم اور صدر نے پیشگی منظوری سے پہلے منتقل نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کبھی بھی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کوئی ذاتی رنجش نہیں رکھی، ان تمام چیزوں کے باوجود مجھے ان کے خلاف کوئی ذاتی رنجش نہیں ہے۔
فروغ نسیم کے اس بیان پر فواد چودھری بھی میدان میں آئے ،انہوں نے فروغ نسیم سے مخاطب ہوکر کہا کہ بطور سابق وزیر قانون اپنے اقدامات کی ذمہ داری لیں، حقیقت یہ ہے کہ تمام معاملہ آپ نے کھڑا کیا ،میں نے کابینہ میں کہا تھا کہ ججز کیخلاف ریفرنس بھیجنا حکومت کا کام نہیں اگر کوئی الزام ہے بھی تو بار ایسوسی ایشن کو کہیں لیکن آپ نے اصرار کیا کہ ریفرنس بھیجیں۔
فواد چودھری کے بیان پر سابق وزیر قانون نے کہا کہ فواد چودھری کی باتیں بکواس ہیں، جسٹس فائز عیسیٰ سے متعلق ریفرنس کابینہ کے ذریعے نہیں گیا، فواد چوہدری کابینہ اجلاس کے وہ منٹس دکھائیں جس میں انہوں نے ریفرنس کی مخالفت کی کیونکہ کابینہ اجلاس کی کارروائی کے منٹس موجود ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ڈالر کی پھر اونچی اڑان ۔۔مزید مہنگا ہوگیا