(24نیوز)پنجاب حکومت کےبچوں کو مفت تعلیم دینے کےدعوے دھرے رہ گئے،شہباز شریف کے دور حکومت میں تعلیمی بورڈ کی امتحانی فیس ختم کی تھی،تعلیمی بورڈ نےمختلف فنڈز کےنام پر بچوں سے امتحانی فیس دوبارہ بٹورنا شروع کردی۔
ذرائع کے مطابق بچوں سے پروسیسنگ کے نام پر 530 روپے فیس ہر سال وصول کی جاتی ہے،ڈیٹا انٹری کا تمام کام سرکاری سکول کے اساتذہ کرتے ہیں،سکالرشپ ،سپورٹس فیس کےنام پر100، 100 روپیہ وصول کیا جاتا ہے.
صدر پیکٹ پنجاب کاشف شہزاد چودھری نے کہا کہ ڈویلپمنٹ فیس کے نام پرہرامتحان میں 200 روپے بھی لیا جاتا ہے،پیکٹ پنجاب نے تعلیمی بورڈز سےڈیٹا انٹری پراساتذہ کومعاوضہ اداکرنیکا مطالبہ کردیا ہے،بورڈ معاوضہ دے یا امیدواروں کی ڈیٹا انٹری کا کام خود کرے، سرکاری سکول کے بچوں کیلئےتعلیمی بورڈ کی بھاری فیسیں اداکرنا مشکل ہے۔