ن لیگ کو طاقتور حلقوں سے ہاتھ ملانا مہنگا پڑ گیا،حکومت گرنے کا خدشہ؟

Apr 19, 2024 | 09:19:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

تحریک انصاف ہی نہیں ہماری حکمران جماعت ن لیگ بھی موجودہ صورتحال میں کنفیوژن کا شکا ہے۔ ان کو اس بات کی سمجھ نہیں آرہی ہے کہ انہوں نے مفاہمت کی راہ پر ہی چلنا ہے یا پھر وہ مزاحمتی بیانیہ اپنانا ہے جس سے وہ اپنی کھوئی مقبولیت دوبارہ حاصل کر سکے۔ حکومت کی کنفیوژن کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دھرنا کمیشن ادارے کو کلین چٹ دی تو اس کے پیچھے ن لیگ کے بڑے رہنماؤں کے وہ بیانات تھے جو انہوں نے کمیشن کے سامنے قلمبند کرائے اور اس بات کا اعتراف کیا کہ اس سازش میں کسی ادارے یا مخصوص افراد کا عمل داخل ان کے مرضی اور منشا کے کیوجہ سے تھا۔جس کے بعد آج احسن اقبال کا بھی ایک سٹیٹمنٹ سامنے آیا ہے جس میں وہ اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ تحریک لبیک کے ساتھ معاہدہ پہلے کیا گیا اور وزیراعظم کو بعد میں دکھایا گیا۔

پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ دھرنا کمیشن کی رپورٹ کے مطابق احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے معاہدہ دیکھا تو اعتراض کیا، وزیر اعظم نے وزیرکے استعفےاورفیض حمیدکے معاہدے میں نام پر اعتراض کیا جس پر وزیراعظم کو بتایا گیا معاہدہ توہوچکا، دستخط ہوگئے، پیچھےنہیں ہٹ سکتے۔ اب یہاں سوال یہ ہے کہ کیسی حکومت تھی جس نے معاہدہ پہلے کیا اور اس وقت کے وزیر اعظم کو اس کی خبر بعد میں دی جس پر وزیر اعظم نے اس پر اعتراض بھی کیا لیکن اس وقت تک معاہدہ ہو چکا تھا جس سے روگردانی ممکن نہیں تھی ۔یہ بات حکومت کی کمزوری کو عیاں کر رہی ہے۔کاص کر اس وقت جب بانی تحریک انصاف حکومت کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کیخلاف پہلے سے بھی زیادہ محاز گرم کیے ہوئے ہیں او ر ان کی جماعت حکومت کو مزید کمزور کرنے کے لیے ایک تحریک بھی چلانے جا رہی ہے۔

ادارے کو دھرنا کمیشن نے سرخرو کر دیا لیکن ادارہ اس سے بڑھ کر بھی تاثر دے رہا ہے اور خود ا حتسابی کے مشن پر رواں دواں ہے جس کا ثبوت جنرل ر فیص حمید کے کیخلاف قائم کی جانے والی کمیٹی سے ملتا ہے۔اطلاعات کے مطابق : پاک فوج نے سابق ڈی جی انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف نجی ہاؤسنگ سوسائٹی پر دباؤ ڈالنے کے الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔ ذرائع کے مطابق میجر جنرل کی سربراہی میں تشکیل دی گئی، کمیٹی سابق ڈی جی آئی ایس آئی کی جانب سے اپنا اثر رسوخ استعمال کرتے ہوئے ٹاپ سٹی انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر ناجائز مفادات حاصل کرنے کے الزامات کا جائزہ لے گی اور الزامات ثابت ہونے پر کارروائی کے لئے سفارشات بھی پیش کرے گی۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں 

دیگر کیٹیگریز: ویڈیوز
ٹیگز: