طالبان نے بیوٹی پارلر کے باہر خواتین کے پوسٹرز پر اسپرے کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)افغانستان پر قبضے کے بعد کابل میں طالبان جنگجوؤں نے بیوٹی پارلرز کے باہر لگے پوسٹرز پر سے خواتین کے چہرے مٹا دیئے گئے ہیں۔
طالبان کے جنگجوؤں نے دِنوں میں تقریباً پورے افغانستان پر قبضہ کر لیا ہے، کابل شہر پر قبضے کے بعد افغانی طالبان کی جانب سے اپنے اقتدار کا اعلان بھی کیا جا چکا ہے جبکہ اب طالبان کی یہ مہم حکومت بنانے کے مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ایسے میں افغانستان کے طالبان کی جانب سے نئی پالیسیز کا اعلان بھی کیا جا رہا ہے جبکہ آئے دن افغانستان میں صورتحال بدلتی نظر آ رہی ہے۔
With the Taliban’s return to power, are women safe?
— Inquirer (@inquirerdotnet) August 19, 2021
LOOK: The facade of a beauty saloon is pictured with images of women defaced using a spray paint in Shar-e-Naw in Kabul on August 18, after Taliban's military takeover in Afghanistan. | ????Wakii Kohsar/AFP pic.twitter.com/p0Jx5n5Dr4
گزشتہ روز طالبان جنگجوؤں کی جانب سے ایک تفریحی مقام اس لیے جلادیا گیا تھا کہ وہاں بُت نصب کیے گئے تھے جبکہ آج سوشل میڈیا پر افغان طالبان کی نئی ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں جس میں انہیں متعدد سلون اور بیوٹی پارلرز کے باہر لگے پوسٹر پر خواتین ماڈلز کے چہروں پر اسپرے کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر زیر گردش ٹوئٹس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ افغانی طالبان خواتین ماڈلز کی تصویریں اسپرے کے ذریعے مٹا رہے ہیں اور پوسٹر پر بنے خواتین کے چہروں کو مسخ کر رہے ہیں۔ ان ٹوئٹس میں ایک ٹوئٹ کابل شہر کی شاہراہِ نو سے لی گئی ہے جس میں طالبان کو ماڈلز کے پوسٹر کو سفید رنگ سے رنگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
Yesterday Taliban spokesman Zabihullah Mujahid, made headlines by claiming that they respect women’s rights. But today this is the reality in Kabul: first they erased photographs of women then they’ll remove women from public sphere. Iran have experienced these lies 42 years ago. pic.twitter.com/UfubfDZ6UQ
— Masih Alinejad ????️ (@AlinejadMasih) August 18, 2021
واضح رہے کہ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد کی جانب سے خواتین کے حقوق اور میڈیا کی آزادی سے متعلق اپنی پالیسی کا اعلان کیا گیا تھا۔افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللّٰہ مجاہد کا خواتین سے متعلق گفتگو میں کہنا تھا کہ خواتین کے حقوق ایک سنجیدہ مسئلہ ہیں، ہم یقین دلاتے ہیں کہ اسلام کے دائرے کے اندر خواتین کو تمام حقوق فراہم کیے جائیں گے، خواتین اسلامی روایات کا خیال رکھتے ہوئے اپنی سرگرمیاں جاری رکھ سکتی ہیں۔
Kabul. pic.twitter.com/RyZcA7pktj
— Lotfullah Najafizada (@LNajafizada) August 15, 2021
طالبان ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خواتین کو شرعی حدود میں کام کی اجازت ہے، خواتین ہمارے معاشرے کا معزز حصہ ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہماری بہنوں اور ہماری عورتوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں، تعلیم، صحت اور دیگر تمام شعبوں میں وہ ہمارے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کام کرنے والی ہیں، خواتین کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں ہوگا لیکن یہ سب اسلامی اصولوں کے مطابق ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: حضرت امام حسینؓ نے شہادت قبول کی ،ظلم کے آگےسرنہ جھکایا،وزیر اعظم