(ویب ڈیسک) کینیڈا کے جنگلات میں 500 سے زائد مقامات پر لگنے والی آگ کو دہائی کی بدترین آگ قرار دیا گیا جس کے بائث 22 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوگئے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق کینیڈا کے جنگلات میں آتشزدگی کے باعث ویسٹ کیلوونا کا شہر شدید متاثرہوا ہے جہاں گھروں کو بری طرح نقصان پہنچا ہے جبکہ صوبے برٹش کولمبیا میں سرکاری طور پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
برٹش کولمبیا کے سربراہ ڈیوڈ ایبے نے خبردار کیا ہےکہ آتشزدگی کے نتیجے میں صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے اور ہم آنے والے دنوں میں شدید چیلنجنگ صورتحال میں ہوں گے۔
رپورٹس کے مطابق مک ڈوگل کے جنگلات میں آگ نے 24 گھنٹوں کے دوران 6800 ایکڑ کے رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کے باعث تقریباً 4800 افراد کو علاقے سے انخلا کا حکم دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ کینیڈا کے مغربی علاقے سے تعلق رکھنے والے تقریباً 22 ہزار افراد گھر چھوڑ چکے ہیں۔
آگ سے متاثرہ علاقے کے رہائشیوں کو بچانے کے لیے انہیں سڑکوں اورہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: ملازمہ قتل کیس، مرکزی ملزمہ حنا شاہ بیرون ملک فرار
برٹش کولمبیا کے سربراہ ڈیوڈ ایبے کا کہنا ہےکہ اس سال ہم جنگلات کی بدترین آگ کا سامنا کررہے ہیں جو تیزی سے بڑھ رہی ہے اسی وجہ سے صوبے میں ایمرجنسی کا نفاذ کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ ہم ایسی پوزیشن میں ہوں جس میں لوگوں کو فوری طور پر مدد فراہم کرسکیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ علاقے سے زیادہ سے زیادہ افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے جب کہ شہریوں کی جانب سے متاثرہ علاقوں کا سفر ترک نہ کیا گیا تو ایمرجنسی کے احکامات میں ان علاقوں کے لیے سفری پابندیاں بھی شامل ہوسکتی ہیں۔