جسٹس قاضی فائز عیسی کا اہلیہ کے ہمراہ جڑانوالہ کا دورہ

گمراہ ہجوم نے آئین پاکستان کی پامالی کی، اقلیتوں کا ہر صورت تحفظ کریں گے ،قاضی فائز عیسیٰ

Aug 19, 2023 | 12:56:PM

(24 نیوز ) نامزد چیف جسٹس  قاضی فائز عیسیٰ نے اہلیہ کے ہمراہ جڑانوالہ کی کرسچن کالونی کا دورہ ، گرجا  گھروں کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ 

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جڑانوالہ میں کرسچن کالونی کا دورہ کیا،نامزد چیف جسٹس نے سانحہ میں متاثر مکانات اور گرجا گھروں کی صورتحال کا جائزہ لیا، انہوں نے جڑانوالہ کے متاثرین سے ملاقات بھی کی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ساتھ ان کی اہلیہ بھی تھیں۔مقامی انتظامیہ کی جانب سے جسٹس قاضی فائز عیسٰی کو واقعہ اور متاثرین کے بارے میں بریفنگ بھی دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:سابق امریکی صدر کے ہوٹل میں ملازمہ کیساتھ مبینہ زیادتی

 جسٹس فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ نقصانات دیکھ کر بہت دکھ ہوا، آپ لوگوں کو ڈرنے کی ضرورت نہیں، ہر صورت تحفظ فراہم کریں گے،اس موقع پر سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ڈپٹی کمشنر پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کو 3 دن گزر گئے لیکن متاثرہ گلیاں صاف نہیں کی گئیں،نامزد چیف جسٹس پاکستان نے ڈپٹی کمشنر کو کرسچین کالونی کی گلیاں فوری صاف کرانے کی بھی ہدایات دیں۔

نامزد چیف جسٹس کا جڑانوالہ دورے  کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ گمراہوں کے بے ہنگم ہجوم نے متعدد گرجا گھروں مسیحی آبادی و مکانات کو جلایا،واقعہ کا علم ہونے پر مجھے بطور ایک مسلمان، پاکستانی اور انسان  دلی صدمہ اور دکھ پہنچا،گرجا گھروں پر حملہ کرنے والوں نے قرآن شریف کے احکامات کی خلاف ورزی کی، گرجا گھروں پر حملے نبی پاک ﷺ کی واضح ہدایات اور خلفائے راشدین کے روشن کردار کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا مزید کہنا تھا کہ  اسلامی شریعت کی اس خلاف ورزی کو کسی بدلے یا انتقام کا جواز نہیں دیا جا سکتا، گمراہوں کا یہ اقدام بانی پاکستان کی اقلیتوں کو دی گئی ضمانت کی بھی خلاف ورزی ہے، پاکستان کے آئین اور قانون کو پامال کیا گیا، قومی پرچم میں سفید رنگ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بناتا ہے، آئین پاکستان میں اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی فراہم کی گئی ہے، 

آئین کی پامالی سنگین غداری میں شمار ہوتی ہے، ہر مسلمان کا فریضہ ہے کہ دوسرے مذاہب کے ماننے والوں کی جان و مال جائیداد عبادت گاہوں کی حفاظت کرے، متاثرین کو پہنچنے والے نقصان کی ہر ممکن تلافی کریں، کسی کے مذہبی جذبات کو مجروع کرنے کی سزا 10سال قید اور جرمانہ ہے،،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے دانش سکول میں متاثرین سے ملاقات کی جس کے بعد وہ روانہ ہوگئے۔

مزیدخبریں