نیب ترامیم کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست، جسٹس منصور علی شاہ نے تحریری نوٹ جاری کر دیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز ) نیب ترامیم کے خلاف چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی درخواست پر جسٹس منصور علی شاہ نے گزشتہ روز کی سماعت کا تحریری نوٹ جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے نوٹ میں قرار دیا ہے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کی موجودگی میں یہ کیس فل کورٹ کو سننا چاہیے،19 جولائی 2022 سے نیب کیس کی سماعت کر رہے ہیں لیکن 46 ویں سماعت (16 مارچ 2023) پر حکومت نے پریکٹس اینڈ پروسیجر بل منظور کرلیا ،ایکٹ کے مطابق آرٹیکل 184/3 کے مقدمات کیلئے ججز کمیٹی بنچ تشکیل دے گی،مقدمات کیلئے چیف جسٹس اور 2سینئر ججز پر مشتمل کمیٹی بنچ تشکیل دے گی،نئے قانون کے تحت آئین کی تشریح سے متعلق مقدمات کم از کم پانچ ممبرز بنچ سنے گا۔
یہ بھی پرھیں:مسافر طیارے کا پائلٹ دوران پرواز انتقال کر گیا
جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سےجاری نوٹ میں کہا گیا ہے کہ ایکٹ لاگو ہونے کے بعد 16 مئی کی سماعت میں بھی چیف جسٹس کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا،میں سمجھا تھا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کے فیصلے کے بعد یہ کیس مقرر ہوگا،پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس سنے بغیر نیب کیس 18 اگست کو سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا،سپریم کورٹ کے 8رکنی لارجر بنچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر حکم امتناع دے رکھا ہے،پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کے فیصلے تک عوامی مفاد کے مقدمات سماعت کیلئے مقرر نہیں ہونے چاہئیں۔