مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)محکمہ موسمیات نے ملک کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کر دی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کشمیر، شمال مشرقی پنجاب، خطہ پوٹھوہار، خیبر پختونخوا، شمالی بلوچستان اور گلگت بلتستان میں تیز ہوائیں چلنے اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ اس دوران شمال مشرقی پنجاب اور کشمیر میں چند مقامات پر موسلادھار بارش ہونے کی بھی توقع ہے۔
اسلام آباد اور گرد و نواح میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، مری، گلیات، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، تونسہ، لیہ، سیالکوٹ، نارووال، گجرات، گوجرانوالہ، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، قصور، لاہور، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ، ڈیرہ اسماعیل خان اورخوشاب میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
بالاکوٹ، ایبٹ آباد، ہری پور، بونیر، نوشہرہ، صوابی، چارسدہ، مہمند، خیبر، باجوڑ، مالاکنڈ، مردان، پشاور، کرک، کوہاٹ اور کرم میں بارش کی توقع ہے۔
زیارت، ژوب، بارکھان، موسیٰ خیل، شیرانی، لورالائی، کوئٹہ، قلعہ عبد اللہ، قلات، خضدار، قلعہ سیف اللہ اور لسبیلہ میں بھی بارش کا امکان ہے۔
کراچی، جامشورو، ٹھٹھہ اوربدین میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے کا امکان ہے۔چترال، دیر، سوات، کوہستان، شانگلہ، بٹگرام اور مانسہرہ میں بارش ہونے کی توقع ہے۔
آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے کا امکان ہے۔
لاہور میں بادل اور سورج کے درمیان آنکھ مچولی جاری،شہر میں سورج اپنی کرنیں بکھیرنے لگا،بارش کے بعد شہر کا موسم خوشگوار ہو گیا۔
ادھرسکھر میں ہونے والی طوفانی بارش کو تھمے کئی گھنٹے گزر چکے لیکن اس کے بعد بھی بارش کا پانی نکالنے کا کام جاری ہے۔
مقامی انتظامیہ کا بتانا ہے کہ سکھر میں گزشتہ 36 گھنٹوں کے دوران ریکارڈ توڑ بارش ہوئی اور مجموعی طور پر 300 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق 2 روز کی برسات کے دوران مختلف واقعات میں 24 افراد زخمی ہوئے، بارش سے48 مکانات کونقصان پہنچا اور کرنٹ لگنے سے5 جانورمرگئے۔
میئر سکھرکا کہنا ہے کہ شہر میں 77 سالہ تاریخ کی تیز ترین برسات ریکارڈ کی گئی ہے، بارش سے لاڑکانہ اور نوشہرو فیروز کے علاقے بھی پانی میں ڈوب گئے ہیں۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ شہر کے 95 فیصد سے زائد علاقوں کو کلیئر کردیا گیا ہے، پرانا سکھر، شالیمار، بکھرچوک، تجارتی مرکز گھنٹہ گھر اور اطراف کے تجارتی مراکز سے پانی کی نکاسی کردی گئی ہے تاہم سکھر ریلوے اسٹیشن پر پانی اب بھی موجود ہے، سکھر میں 40گھنٹے بعد بجلی بحال کردی گئی ہے۔