اگر معاہدے پر عمل نہ ہوا تو ہر جگہ سے لانگ مارچ نکلے گا:حافظ نعیم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ایک بار پھر بجلی کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے معاہدے کے 34 روز باقی ہیں کل کوئٹہ جاؤں گا، اگر معاہدے پر عمل نہ ہوا تو ہر جگہ سے لانگ مارچ نکلے گا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ ہمارے ساتھ کراچی کے ٹاؤن چیئرمین موجود ہیں ، ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی نے آخر وقت تک کوشش کی کہ بلدیاتی انتخابات نہ ہوں، ہمارے پاس 9ٹاؤن ہیں مگر بلدیاتی اداروں پر قبضہ کرلیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سب کے لیے یہ شہر روزگار کے مواقع پیدا کرتا ہے، پاکستان کی معیشت میں آدھا حصہ اس شہر کا ہے ، صوبائی حکومت کا 97 فیصد ریونیو کراچی سے جمع ہوتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بلدیاتی حکومت کو سوا سال ہوگیا، ترقی یافتہ ممالک میں امن امان سمیت تمام اختیار بلدیاتی حکومتوں کے پاس ہوتا ہے، پنجاب میں ابھی تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے، سندھ میں بھی پیپلز پارٹی نے دھاندلی کر کے قبضہ کرلیا ، پورے ملک میں بلدیاتی نظام کو حکومتیں مانتی ہی نہیں، انتخابات کے بعد پیپلز پارٹی نے جتنے وعدے کیے تھے وہ پورے نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین کو منتخب ہوئے ڈیڑھ سال ہونےکو ہے لیکن اختیار نہیں ہے، پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات پر شب خون مار کر قبضہ کرلیا، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کراچی کا انچارج میئر انچارچ ہوتا ہے لیکن صفائی ستھرائی نہیں اور کوئی توجہ نہیں ہے، واٹر بورڈ اور سیوریج پر کوئی اختیار نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین میں جو اختیار بلدیاتی حکومتوں کو دیا گیا وہ نہیں دیا جا رہا ہے، بجٹ کے 62 فیصد صوبوں جو ملتا ہے لیکن صوبائی حکومت اس میں سے بلدیاتی حکومتوں کو حصہ نہیں دیتی۔
امیر جماعت اسلامی نے صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت کی کار کردگی سندھ میں بارشوں سے نظر آتی ہے، پیپلز پارٹی کرپشن کر رہی ہے اربوں روپے قرضے لے رہے ہیں بتائیں وہ پیسے کہاں جاتے ہیں؟ شہر پر قبضہ کر کے بیڑہ غرق کیا ہوا ہے ۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ نواز شریف بادشاہ سلامت نے اپنی صاحبزادی کو ساتھ بٹھایا ہے، یہ بادشاہت نہیں چلے گی، آئی پی پیپز کو انہوں نے مسلط کیا ہے، ہم ان آئی پی پیپز کا بوجھ نہیں اٹھائیں گے ہمیں ٹیرف میں کمی چاہیے، صنعتکار کہہ رہے ہیں ہماری صنعتیں بند ہورہی ہیں، کیپسٹی پیمنٹ وصول نہیں ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی حکومتی معاہدے کا تعاقب کرے گی ، عوام مسترد شدہ لوگوں کو جانتے ہیں۔