(24نیوز) چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ والد صاحب کی ہدایت پر ایک کیس میں جج سے معافی بھی مانگی، جج سے بالکل مت لڑیں، فیصلے سے اختلاف ہے تو راستہ موجود ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد نے لاہور میں پنجاب بار کونسل میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلا اور ججز کے درمیان دیوار کو گرا دیا، وکلا سے تمام معاملات پر مشاورت کی جاتی ہے،ججز کی تعیناتی پر وکلا کو اعتماد میں لیا گیا، ججز، وکلا باہمی مشاورت کے ساتھ انصاف فراہم کر رہے ہیں، وکلا کو جج صاحبان کے سامنے پرتشدد نہیں ہونا چاہیئے۔
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ سسٹم میں جمہوری اقدار لے کر آئیں گے، انہی جمہوری اقدار سے ہم آگے بڑھیں گے، ججز، وکلا باہمی مشاورت کے ساتھ انصاف فراہم کر رہے ہیں۔وکلا اور ججز میں کوئی تفریق نہیں ہے، خواہش ہے وکلا برادری سیکھنے کے عمل میں ثابت قدم رہے گی، ہر معاملے پر وکلا کو اعتماد میں لیتے ہیں، وکلا کے مسائل حل کرنا اولین ترجیح ہے۔