(مانیٹرنگ ڈیسک)والدین کی جانب سے بحریہ روم میں کشتی میں سوار کیا تھا ، جس میں پانچ سو سے زائد تارکین سوار تھے۔
رپورٹ کے مطابق ایک سالہ بچے کو والدین نے بحریہ روم میں جانے والی مہاجرین کی کشتی میں سوار کیا تھا،پانچ سو سے زائد غیر ملکی تارکین یہ کشتی دو روز قبل اٹلی کے جزیرے لیمپیڈوسا پر پہنچی، جنہیں پولیس نے تحویل میں لے کر تفتیش کے لیے حفاظتی مرکز منتقل کردیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غیر قانونی طریقے سے اٹلی میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کی یہ کشتی 7 جزیروں سے ہوتی ہوئی اس مقام پر پہنچی ہے۔کشتی میں سوار مسافروں نے سیکیورٹی فورس کو بتایا کہ وہ بچے اور اُس کے والدین کے بارے میں کچھ نہیں جانتے اور نہ ہی اس کے نام سے واقف ہیں،ریسکیو رضا کاروں نے بچے کو تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز نے اُس کی حالت کو خطرے سے باہر قرار دیا۔
کشتی میں سوار تارکین میں سے ایک شخص نے بتایا کہ والدین نے تمام مسافروں سے درخواست کی تھی کہ وہ بچے کا خاص خیال رکھیں اور اس کی حفاظت کریں۔
ایم ایس ایف کا گمان ہے کہ والدین کو بیٹے کے ساتھ کشتی میں سوار ہونے سے روک دیا گیا ہوگا تب ہی انہوں نے بہترین مستقبل کے لیے اپنے بچے کو بحیرہ روم کے حوالے کیا۔
یہ بھی پڑھیں: رکشہ ڈرائیور نےساتھیوں کیساتھ ملکر طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا