پرویز الہٰی نے  سمری دیدی،اسمبلی کے تحلیل کئے جانےکا اختیار میرے پاس ہے: عمران خان

Dec 19, 2022 | 18:50:PM

(24 نیوز) چیئرمین تحریک انصاف و سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی و معاشی بحرانوں سمیت میری حکومت گرانے کا واحد ذمہ دار جنرل (ر) باجوہ ہے، امریکہ میری حکومت گرانے میں کتنا ذمہ دار ہے کچھ نہیں کہہ سکتا، اسی لئے سائیفر کی انکوائری چاہتا تھا،ہماری حکومت گرا دی گئی اور جنہیں لایا گیا وہ صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت سے محروم تھے,پرویز الہٰی اسمبلی کے تحلیل کئے جانے کی دستخط شدہ سمری میرے حوالے کرچکے ہیں، فیصلے کا اختیار میرے پاس ہے . 

 غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےعمران خان نے کہا کہ ق لیگ اور پی ٹی آئی دو آزاد سیاسی جماعتیں ہیں، ق لیگ کی جنرل باجوہ کے حوالے سے اپنی پالیسی ہے، پی ٹی آئی یہ سمجھتی ہے کہ موجودہ حالات کے ذمہ دار جنرل باجوہ ہیں، نیب جنرل (ر) باجوہ کے کنٹرول میں تھا، جنرل (ر) باجوہ نے میری مخالفت کے باوجود سب کو این آر او دیا۔

چودھری پرویز الٰہی نے لکھ کر مجھے اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس دے دی ہے، جمعے کو یہ ایڈوائس گورنر کو بھیج دوں گا،عمران خان نے کہا کہ ق لیگ ایک آزاد سیاسی جماعت ہے، مسلم لیگ ن سے مذاکرات کر سکتی ہے،امپورٹڈ حکومت معیشت کے چیلنجز، دہشتگردی سے نمٹنے میں ناکام رہی،میری سیاسی جدوجہد قانون کی بالادستی کیلئے رہی ہے،میری زندگی کا ایک حصہ اس معاشرے میں گزرا ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہے،ہمارے ہاں قانون کی حکمرانی نہیں چنانچہ خوشحالی سے محروم ہیں،ہمارے ہاں قانون کی حکمرانی نہیں اسی لئے جمہوریت سے محروم ہیں,پرویز الہٰی اسمبلی کے تحلیل کئے جانے کی دستخط شدہ سمری میرے حوالے کرچکے ہیں، فیصلے کا اختیار میرے پاس ہے .

پاکستان میں دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے واقعات نہایت تشویشناک ہیں،افغانستان میں نئے حکومت آئی تو ہم افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی کے بارے میں فکرمند ہوئے ، 

ہم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلوایا اور صورتحال کا تجزیہ کیا، افغانستان میں جنم لینے والی نئی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مختلف آپشنز کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔

پہلے مالاکنڈ پھر وزیرستان کے سرحدی علاقوں میں مسائل نے سراٹھانا شروع کیا، ہم نے اربوں روپے لگا کر سرحد پر باڑ لگائی جسے اکھاڑا جانا لگا،پاکستان میں سب کچھ بے قابو ہورہا ہے، وزیرخارجہ دنیا گھوم رہا ہے، دنیا میں کہیں بھی جانے سے پہلے وزیرخارجہ کو افغانستان جانا چاہیے تھا، اگر صورتحال خراب ہوئی تو پاکستان مغربی سرحد پر ایک اور تنازع کی تاب نہیں لاسکتا، یہ نہایت سنجیدہ صورتحال ہے، فریقین حالات بے قابو ہونے سے پہلے اقدامات اٹھائیں،میری سیاسی جدوجہد قانون کی بالادستی کیلئے رہی ہے.

مزیدخبریں