(24نیوز)نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ دہشت گردوں نے بلوچستان میں رہنے والے ہر طبقے کو نشانہ بنایا،دہشت گردوں کا مقابلہ ہم سب کو مل کر کرنا ہو گا۔
کوئٹہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ ہزارہ برادری کے ساتھ ہماری قربتیں پرانی ہیں، بلوچستان اور کوئٹہ میں ہزارہ برادری کی ایک پہچان ہے، ہزارہ برادری میں بڑی تعداد شہداء کی ہے،بلوچستان کا اصل خزانہ یہاں کی تہذیب اور لوگ ہیں، آج کے دن کو ہزارہ کے شہداء کے نام کرتا ہوں۔
نگران وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ ہمارے دشمن ایک ہیں، ہمارے اندر تفریق نہیں ہونی چاہیے، ہم اکٹھے ہوں گے، ان کا مقابلہ کریں گے، اسٹریٹ لڑائی بھی کریں گے، امن ہو گا تو ادب پیدا ہو گا، جنگ میں ادب پیدا نہیں ہو سکتا، امن ہو گا تو تہذیب پیدا ہو گی، سائنس کی ترویج ہو گی،ملک کو مسائل سے نکالنے کیلئے سب کو آگے آنا ہوگا۔
انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ جماعتوں کو اپنے ووٹرز کو کچھ نہ کچھ تو کہنا ہے، لسبیلہ میں جام کے مقابلے میں اگر غیر معروف آدمی الیکشن جیت جائے تو یہ بڑی بات ہوگی، باپ الیکٹیکل تھے جو اکٹھے ہوگئے تھے، صرف نام نیا آیا تھا، بلوچستان میں الیکشن کے حوالے سے ہر حلقے سے متعلق پیشگوئی کی جاسکتی ہے، ہر حلقے میں لوگ ہیں ان کے اثرات ہیں اور لگتا ہے وہی لوگ سامنے آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 2017 بہترین سال،حقائق کوکوئی بھی نہیں جھٹلاسکتا:نوازشریف
نگران وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کے داغدار اور غیر داغدارہونےکےحوالے سے باتوں کو اہمیت نہیں دیتا، اگر ہم الیکشن نہ کراتے تو داغ ہوتا، ہم الیکشن کرائیں گے اور الیکشن کمیشن الیکشن کاانعقاد کرے گا، بالکل نارمل پراسیس ہے، انتخابات صاف اور شفاف ہوں گے، الیکشن کےحوالے سے سکیورٹی ان شااللہ اچھی ہوجائےگی۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ سوئی گیس میں صرف بلوچستان کو استثنیٰ دیا گیا ہے، ہم نے کہا ہے بلوچستان میں سرد موسم میں لوگوں کو تنگ نہیں کرنا، ہمارے پاس نئے منصوبوں کا مینڈیٹ نہیں ہے، سب دن گن رہے ہوتے ہیں کہ کب کاکڑ جائےگا،ہمارا اور آپ کا احترام کا رشتہ ہے، طنز کرنامناسب نہیں ہے۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن کرانا آئینی ضرورت ہے، اس کے نتیجے کے بارے میں کچھ نہیں کہاجاسکتا جبکہ ہم نے کوشش کی ہے کہ کسی اسکینڈل کی زد میں نہ آئیں۔