بھارت: کسان ریل روکنے میں کامیاب، احتجاج میں خواتین کی بھرپور شرکت

Feb 19, 2021 | 10:29:AM

(24 نیوز)بھارتی کسانوں کا 3 زرعی قوانین کے خلاف ’’ریل روکو‘‘کے نام سے احتجاج کامیاب ہو گیا،پرامن طریقے سے کسانوں کی یہ مہم اختتام کو پہنچی۔  کئی ریاستوں میں ایک بھی ٹرین نہ چلی۔

 میڈیا رپورٹس کے مطابق کسانوں نے پورے بھارت میں ریل گاڑیاں روک کر مظاہرے کئے، ہریانا کے شہر روہتک میں کسان خاتون احتجاجا چلتی ٹرین کے آگے لیٹ گئی، خوش قسمتی سے جان بچ گئی۔ کسان رہنماؤں کا کہنا ہے ووٹ عوام نے دیئے، مودی کام کارپوریٹ کمپنیوں کے لئےکر رہا ہے، یہ کیسی جمہوریت ہے؟۔مظاہرین نے متنازع قوانین کے خلاف تحریک آگے بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار جتنی رکاوٹیں کھڑی کرے گی۔ احتجاج اتنا ہی تیز ہو گا۔خواتین کی بھی بڑی تعداد نے احتجاج میں شرکت کی اور کالے قوانین کے خلاف نعرے لگائے۔
دوسری جانب کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے میڈیا سے بات کرتے ہوئےمرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ’’ان کو لگتا ہے کہ فصل کٹائی کا وقت آ گیا تو یہ ایک مہینے میں چلے جائیں گے۔ راجستھان اور پنجاب میں فصل کٹائی میں ایک مہینے کا فرق ہے۔ راجستھان کے کسان آئیں گے اور پنجاب والے کسان اپنی فصل کاٹنے چلے جائیں گے۔ ٹکیت نے کہا، ’’فصلوں کی قیمت نہیں بڑھائی جا رہے لیکن ایندھن کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔ اگر مرکز کی طرف سے صورتحال بگاڑی جائے گی تو ہم اپنے ٹریکٹر لے کر بنگال تک جائیں گے، وہاں بھی کسانوں کو ایم ایس پی نہیں مل رہی ہے‘‘۔ مرکز کے تینوں زرعی قوانین کے خلاف مختلف کسان تنظیموں کی آج’ریل روکو‘ تحریک کی وجہ سے ریلوے کو بہت سی ٹرینوں کو منسوخ کرنا پڑا۔

مزیدخبریں