(24 نیوز)اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں عوام سے زمین اور روزگار میں امتیازی سلوک ہو رہا ہے، بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت کو یکطرفہ طور پر کالعدم قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کے ماہرین نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے کشمیر میں مئی 2020 میں نام نہاد ڈومیسائل قوانین پاس کئے، جس کے باعث بھارت کی نام نہاد قانون سازی سے کشمیری عوام اپنا تحفظ یقینی بنانے سے محروم ہوئے۔ بھارتی ڈومیسائل قانون لسانی، مذہبی اور نسلی بنیادوں پر آبادیاتی تبدیلی کا خدشہ بڑھا رہا ہے۔
ماہرین یو این ہیومن رائٹس نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے عوام کے معاشی، معاشرتی اور ثقافتی حقوق کا تحفظ کرے۔