بھارت انتہا پسندی کا عروج،باحجاب خواتین کے ووٹ ڈالنے پر اعتراض اٹھادیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)انتہاپسند بھارتیہ جنتا پارٹی اسلام دشمنی میں اندھی ہو گئی تعلیمی اداروں میں باحجاب لڑکیوں کے داخلے پر پابندی کے بعد انتخابی عمل میں بھی مسلمان خواتین کو روکا جانے لگا۔ تامل ناڈو میں بلدیاتی انتخابات کے دوران پولنگ بوتھ میں بی جے پی کے پولنگ ایجنٹ نے باحجاب خاتون کے ووٹ ڈالنے پر اعتراض اٹھا دیا۔انتہاپسند بھارتی نے مسلمان خاتون کو حجاب اتارنے پر مجبور کرتا رہا۔ دیگر پارٹیوں کے پولنگ ایجنٹس کی مداخلت پر پولیس نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے بوتھ ممبر کو پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال دیا۔
#TamilNadu Urban Local Body Poll |A BJP booth committee member objected to a woman voter who arrived at a polling booth in Madurai while wearing a hijab;he asked her to take it off. DMK, AIADMK members objected to him following which Police intervened. He was asked to leave booth pic.twitter.com/UEDAG5J0eH
— ANI (@ANI) February 19, 2022
واضح رہے کہ بھارت میںحجاب کو لیکر ایک تنازعہ کھڑا ہوا ہے ۔کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پرپابندی عائد کردی گئی ہے ۔مسلمان طلبا پابندی پر شدید احتجاج کرتے نظر آرہے ہیںیہاں تک کہ انہوں نے عدالت سے رجوع کیا اور کرناٹک میں اسکول پر حجاب پر پابندی کو غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی کرناٹک ہائیکورٹ میں یہ کیس ابھی تک زیر سماعت ہے ۔کئی بالی ووڈ اداکاربھی حجاب پر پابندی پر اعتراض کرتے نظر آئے اور انہوں نے پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ۔جبکہ مودی حکومت نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس معاملے پر چپ سادھ لی ۔
یہ بھی پڑھیں:برطانیہ میں طوفان نے تباہی مچا دی، طیارے کی فضا میں جھولنے کی ویڈیو وائرل